جوہری معاہدے کی بقا کے لئے قرارداد 2231 پر عمل درآمد ضروری: ایران
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ایران وہ واحد ملک ہے کہ جس نے جوہری معاہدے کو بچانے کے لئے بھاری قیمت چکائی ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اتوار کے روز تہران میں آئرلینڈ کے وزیر خارجہ سائمن کاوونی سے ملاقات میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو چاہئے کہ قرارداد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی کرنے پر امریکہ کی سابق حکومت کے سلسلے میں کوئی مناسب اقدام کرے۔
انھوں نے ایرانی قوم کے خلاف امریکہ کی غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں نیز تہران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسیوں کی شکست و ناکامی اور اس شکست کے بارے میں امریکہ کی نئی حکومت کے اعتراف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کثیر جانبہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کو فعال کئے جانے کا دار و مدار امریکی پابندیوں کے خاتمے اور ایٹمی معاہدے کے تمام فریق ملکوں کی جانب سے اپنے وعدوں پر مکمل طور پر عمل کئے جانے پر ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ تہران ایٹمی معاہدے کا پابند ہے اور صرف ایران ہی ہے جس نے اس معاہدے کو باقاعدہ طور پر باقی رکھنے کی بھرپور کوشش کی ہے اور اس راہ میں اس نے کافی نقصان بھی اٹھایا ہے مگر یہ سلسلہ بدستور یونہی جاری نہیں رہ سکتا ۔صدر مملکت نے ایران کی پارلیمنٹ، مجلس شورائے اسلامی کے فیصلے کی بنیاد پر الحاقی پروٹوکول پر عمل روک دیئے جانے کے سلسلے میں ایران کے اقدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ساتھ ایران کا تعاون بدستور جاری ہے۔
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ کی غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے اور تہران کے خلاف دھونس دھمکیوں سے دستبرداری کی صورت میں ہی ایران ایٹمی معاہدے میں کئے جانے والے اپنے تمام وعدوں پر فوری طور پر عمل کرنے کے لئے تیار ہے۔صدر ایران نے اسی طرح اس ملاقات میں تمام شعبوں خاص طور سے اقتصادی و تجارتی شعبوں میں تہران ڈبلین تعلقات کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔
آئرلینڈ کے وزیر خارجہ نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی سابق ٹرمپ حکومت کی علیحدگی ایک تاریخی غلطی رہی ہے۔ انھوں نے ایٹمی معاہدے کے تحفظ اور اس پر عمل کئے جانے کی ضرورت پر تاکید بھی کی۔
آئرلینڈ کے وزیرخارجہ نے اتوار کی دوپہر ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف سے بھی ملاقات کی جس میں ایٹمی معاملے پر بات چیت ہوئی دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے ایٹمی معاملات پر بات چیت کرنے کے ساتھ ساتھ اہم علاقائی اور عالمی حالات پر بھی تبادلہ خیال کیا - آئرلینڈ کے وزیرخارجہ کے دورہ تہران کا مقصد خاص طور پر ایٹمی معاملے پر بات چیت کرنا بتایا گیا ہے۔