Mar ۱۰, ۲۰۲۱ ۰۹:۱۴ Asia/Tehran
  •     جامع ایٹمی معاہدے کے تعلق سے ایران کا دو ٹوک موقف

جواد ظریف نے کہا ہے کہ صرف ایران نے جوہری معاہدے کی پاسداری کی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے  وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے منگل کے روز اپنے ٹویٹر پیج پر ایک پیغام پوسٹ کرتے ہوئے جوہری معاہدے کے نفاذ میں یورپی اور امریکی ٹرائیکا( جرمنی، فرانس ، برطانیہ)  کی وعدہ خلافی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف ایران نے اس جامع معاہدے پر عمل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور تینوں یورپی ممالک کو شیخی مارنے کی بجائے آخر کار اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہوگا۔
جواد ظریف نے کہا کہ جوہری معاہدہ ایک جامع پروگرام ہے جس پر 5 + 1 (بشمول امریکہ) اور ایران کے ذریعے دستخط  کئے گئے ہیں۔

ادھر حکومتی ترجمان علی ربیعی نے کہا کہ ایٹمی معاہدہ منظور شدہ ایک بین الاقوامی قانون ہے اور امریکہ کو اس قانون کو تسلیم کرنا ہی ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ چار برسوں کے دوران ہم نے سفارت کاری کا راستہ کھلا رکھا ہے تاہم امریکہ خود ہی خودسرانہ طور پر ایٹمی معاہدے سے باہر نکلا ہے اور اسے خود ہی اس بین الاقوامی معاہدے میں واپس لوٹنا ہو گا۔

ٹیگس