Apr ۱۷, ۲۰۲۱ ۱۰:۲۲ Asia/Tehran
  • مہلک ہتھیاروں پر سلامتی کونسل کے رکن ممالک کا معیار دوہرا ... ختم ہونا چاہیے یہ سلسلہ ، ایران کا پر زور مطالبہ

عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق سلامتی کونسل کے رکن ملکوں کے دوھرے معیار پر ایران نے کڑی نکتہ چینی کی ہے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے مجید تخت روانچی نے مہلک ہتھیاروں کے تعلق سے سلامتی کونسل کے رکن ممالک کے دوہرے معیارپر کڑی تنقید کی ہے۔    

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی روک تھام کے موضوع کو ہتکھنڈے کے طورپر استعمال کرنے کا سلسلہ بند ہونا چاہئے ۔ ایران کے مندوب نے کہا کہ گذشتہ برسوں میں بھی بعض طاقتوں نے  کیمیاوی ہتھیاروں کی روک تھام کے ادارے اور کنونشنوں کو اپنے ناجائز اہداف کے لئے استعمال کیا اوراب بھی اس کے ذریعے شام پر سخت دباو ڈال رہے ہیں  لیکن سلامتی کونسل خاموش ہے ۔ 

  مجید تخت روانچی نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مہلک ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق غیر سرکاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا عدم پھیلاؤ اور ان پر پابندی ایک انسان دوستانہ ہدف ہے جسے دوسرے ممالک کے خلاف دباؤ کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اب اس صورتحال کو ختم ہوجانا چاہیے۔ تخت روانچی نے کہا کہ مہلک ہتھیار اب سب سے زیادہ غیر اخلاقی اور غیر انسانی ہتھیار ہیں اور ان کی پیداوار اور استعمال پر پابندی ہے اور ان غیر انسانی ہتھیاروں  سے نجات حاصل کرنے کا واحد راہ حل ان ہتھیاروں کو ناکارہ بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کیمیاوی ہتھیاروں کا شکار ہوا ہے اور ایک بار پھر ان ہتھیاروں کے استعمال کی کسی بھی جگہ اور کسی بھی حالت میں سخت مذمت کرتا ہے۔ 

 انہوں نے اس کے ساتھ ہی کیمیاوی ہتھیاروں کے کنونشن کی تمام ممالک کی جانب سے رکنیت حاصل کرنے اور پابندی کئے جانے پر زور دیا۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل صیہونی حکومت کا کبھی مواخذہ نہیں کرتی جس نے عام تباہی پھیلانے والے ہتھیار بنائے ہیں اوران ہتھیاروں کی روک تھام سے متعلق بین الاقوامی معاہدوں میں بھی شامل ہونے کے لئے تیار نہیں ہے کیونکہ امریکہ اس کی حمایت کرتا ہے۔

مجید تخت روانچی نے کہا کہ بعض ممالک کی جانب سے اپنے سیاسی اہداف کے لئے عام تباہی کے ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے اصولوں اور اس سے متعلق اداروں سے ناجائز فائدہ اٹھانے کے خلاف ڈٹ جانا چاہئے جس کی ایک مثال شام کے سلسلے میں کیمیاوی ہتھیاروں کی روک تھام کے کنونشن کے رکن ممالک کی کانفرنس میں پیش کیا جانے والا فیصلہ ہے ۔

خبروں  کے لئے ہمارا نیا فیس بک پیج جوائن کيجئے 

 ٹویٹر پر ہمیں فالو کریں 

یوٹیوب پر ہمارے پروگرام دیکھنے کے لئے سبسکرائب کریں

یوٹیوب پر ڈراموں کے لئے سبسکرائب کریں 

 

ٹیگس