عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی علاقے اورعراق کے مفاد میں نہیں : ایران
ایران نےعلاقائی ملکوں کے ساتھ کشیدگی کم کئے جانے سے متعلق عراقی وساطت کی قدردانی کی ہے۔
عراق میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ایرج مسجدی نے کہا ہے کہ ایران، تہران اور بعض علاقائی ملکوں کے درمیان کشیدگی میں کمی لانے میں متعلق عراق کے ثالثی کا خیر مقدم کرتا ہے۔
منگل کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ایرج مسجدی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حالیہ بین الاقوامی اور علاقائی صورتحال نے، ایران اور بعض ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی اور تصفیہ طلب مسائل کے حل کے لئے ماحول کو سازگار بنادیا ہے۔
ایرج مسجدی نے عراق میں امریکی فوجیوں کی موجودگی سے متعلق کہا کہ عراقی سرزمین پر امریکی فوجیوں کی موجودگی علاقے اور خود عراق کے مفاد میں نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراق اور علاقے کے مسلح افواج خود ہی خطے میں قیام امن کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔
ایرانی سفیر نے جنرل شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کے قتل کیس کے قانونی پہلوؤں سے متعلق کہا کہ اس کیس کو دونوں ملکوں کے ذریعے اور قانونی، سیاسی اور بین الاقوامی پہلوؤں سے آگے بڑھایا جارہا ہے۔
ایرج مسجدی نے تہران اور بغداد کے درمیان مختلف شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعلقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران سے عراق کے لئے گیس اور بجلی کی برآمد کا سلسلہ جاری رہے گا اور توقع کی جاتی ہے کہ عراقی فریق اپنے قرضوں کی ادائیگی میں بہترعمل کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ عراق میں دو ایرانی جامعات (آزاد اسلامی یونیورسٹی اور میڈیکل سائنس یونیورسٹی) کے ذیلی شعبوں کے قیام پر بھی اتفاق ہوا ہے۔