Apr ۲۱, ۲۰۲۱ ۱۷:۱۹ Asia/Tehran
  • ایران نے امریکہ کی فضائی برتری کا خاتمہ کردیا ہے: سینٹ کام کا اعتراف

مغربی ایشیا میں براجمان دہشتگرد امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ سینٹ کام کے سرغنہ جنرل مکنیزی نے اعتراف کیا ہے کہ ایران کی ڈرون طاقت کے باعث مغربی ایشیا کے علاقے پر امریکہ کو حاصل فضائی طاقت اور برتری ختم ہوگئی ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کی مسلح افواج کمیٹی کے روبرو بیان دیتے ہوئے جنرل میکینزی کا کہنا تھا کہ ایران مختلف طرح کے ڈرون طیاروں کے ذریعے خطے میں امریکہ کی فضائی برتری کو مسلسل چیلنج کر رہا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ایران کی ڈرون طاقت کی وجہ سے، جنگ کوریا کے بعد پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ امریکہ کی فضائی برتری ختم ہوکے رہ گئی ہے۔

جنرل میکینزی نے امریکہ کی فضائی برتری کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی جانب سےجاسوسی اور حملوں کے لیے چھوٹے اور درمیانے درجے کے ڈرون طیاروں کے استعمال کا مطلب یہ ہے کہ ہم سن پچاس کے عشرے کی جنگ کوریا کے بعد پہلی بار ، کسی علاقے میں مکمل فضائی برتری کے بغیر ، اپنا مشن انجام دینے پرمجبور ہوگئے ہیں۔

دہشت گرد امریکی فوج سینٹ کام کے سرغنہ نے کہا کہ جب تک ہم ایران کے ڈرون سسٹم کو سمجھنے اور اسے نابود کرنے کا کوئی بندوبست نہیں کرتے ، ہمیں مکمل فضائی برتری دوبارہ حاصل نہیں ہوسکتی۔

امریکہ کے اس اعلی فوجی کمانڈر کی جانب سے ایران کی ڈرون طاقت کے اعتراف نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ ، ٹرمپ انتظامیہ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے نتیجے میں ، ایران کے کمزور ہونے سے متعلق مغربی ذرائع ابلاغ کے بھرپور پروپنگنڈے کے برخلاف تہران اندرونی طاقت اور توانائی کے بل بوتے پر ، عسکری اور دفاعی میدان میں آگے آیا ہے اور اپنی عظیم ڈرون طاقت کے ذریعے مغربی ایشیا میں امریکہ کی فضائی برتری کو چیلنچ کر رہا ہے۔

درحقیقت ایران کے ڈرون طیارے، خطے میں امریکی فوجی نقل و حرکت اور عسکری تنصیبات کی جاسوسی اور ضروری مواقع پر کامیاب کاروائیاں بھی انجام دے رہے ہیں اور یہی بات امریکیوں کے لیے خفت اور حیرت کا باعث بن گئی ہے۔

نیشنل سیکورٹی اسٹریٹیجی کے نام سے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے مارچ دو ہزار اکیس میں جاری کی جانے والی ابتدائی نیشنل سیکورٹی اسٹریٹیجی رپورٹ میں بھی یہ بات زور دیکر کہی گئی ہے کہ ایران ایک علاقائی کھلاڑی کی حیثیت سے ، ایسی طاقت اور توانائی کے حصول میں مشغول ہے جس کے ذریعے کھیل کے قوائد تبدیل ہوسکتے ہیں ۔

امریکہ کی جانب سے دیگر ملکوں کی فوجی اور صنعتی ترقی کو ہمیشہ منفی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ واشنگٹن کی ساری توجہ اس وقت ڈرون، میزائیل اور ایٹمی ٹیکنالوجی کے میدان میں ایران کی ناقابل انکار ترقی اور پیشرفت پر مرکوز ہے۔

ایران نے حالیہ برسوں کے دوران اپنی ڈرون ٹیکنالوجی کو ترقی دینے اور اس کے موثر استعمال کو یقینی بنانے کی غرض سے ، بڑے بڑے اقدامات کئے ہیں۔

ایران اس وقت دنیا کے ان گنے چنے ملکوں سے ایک ہے جو مختلف طرح کے ڈرون طیاروں کی ساخت اور تیاری میں تیزی کے ساتھ قدم آگے بڑھا رہے ہیں۔

دہشت گرد امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے سرغنہ جنرل میکینزی کے بیان سے بھی ایران کی ڈرون طاقت اور علاقے میں امریکہ کی فضائی برتری پر اس کے منفی اثرات کے تعلق سے واشنگٹن کی نئی مشکل اور پریشانی کو بخوبی محسوس کیا جاسکتا ہے۔

ٹیگس