کیا امریکا اور ایران معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں؟
خبر رساں ایجنسی ایسوشیٹیڈ پریس کا کہنا ہے کہ ویانا میں مذاکراتی عمل میں پیشرفت اور سفارتی ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ ایران اور امریکا، ممکنہ طور پر معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
اس امریکی خبررساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ ویانا مذاکرات میں رکاوٹ آنے کے باوجود قیدیوں کا تبادلہ، ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لئے اعتماد سازی کا ایک اہم قدم ہو سکتا ہے حالانکہ امریکا و برطانیہ نے پیر کے روز ایرانی اور برطانوی قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں کسی بھی طرح کی مفاہمت کی تردید کی تھی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے بھی پیر کو قیدیوں کے تبادلے کے لئے امریکا و ایران کے درمیان کسی بھی طرح کی گفتگو کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ قیدیوں کا موضوع، ایٹمی معاہدے کے بارے میں جو مذاکرات ہوتے ہیں، ان سے ہٹ کر ہمیشہ ایران کے ایجنڈے میں رہا ہے لیکن اس وقت جو رپورٹیں سامنے آرہی ہیں، اس کی تائید نہیں کی جاتی۔
خبر رساں ایجنسی ایسوشیٹیڈ پریس نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ تل ابیب، ایران کے حوالے سے امریکا کی جانب سے کسی بھی طرح کے لچکدار رویہ کی مخالفت کر رہا ہے اور گزشتہ ہفتے امریکا و صیہونی حکام کے درمیان کم از کم تین الگ الگ نشستیں ہو چکی ہیں۔
اس خبر رساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ایران پر عائد تمام پابندیوں کا خاتمہ ہی واحد راستہ ہے جس کے ذریعہ ایران کو ایٹمی معاہدے پر عمل کے لئے راضی کیا جا سکتا ہے۔