May ۱۸, ۲۰۲۱ ۰۸:۴۲ Asia/Tehran
  • ایران نے کی ایک بار پھر فلسطینی شہریوں کے سفاکانہ قتل عام کی مذمت

ایران نے کہا ہے کہ خاموشی کا مطلب خود ساختہ اسرائیلی ریاست کے جنگی جرائم کی حمایت ہے۔

عالمی اداروں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب "کاظم غریب آبادی" نے دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فلسطینی شہریوں کیخلاف ناجائز صیہونی ریاست کے حالیہ حملوں کی شدید مذمت کی۔

 ویانا سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق "کاظم غریب آبادی" نے اقوام متحدہ میں جرائم سے نمٹنے اور عالمی عدالت کے کمیشن کے 30 ویں اجلاس کے دوران کہا کہ دہشتگردی، بین الاقوامی امن و سلامتی اور معاشرے کی خوشحالی کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

انہوں نے شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ایران کے ایٹمی سائںسداں فخری زادہ کی شہادت کے المناک واقعات کو منظم اور ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کے پیش نظر دہشتگردی کی تمام اقسام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے کیلئے عالمی برادری کے پختہ عزم کی انتہائی ضرورت ہے۔

غریب آبادی نے کہا کہ ہم نہتے فلسطینی عوام کیخلاف بڑے پیمانے پر ظلم اور دہشتگردانہ اقدامات پر آنکھیں بند نہیں کرسکتے، آج ہم ایک مرتبہ پھر غزہ اور فلسطین میں نہتے شہریوں بالخصوص معصوم بچوں اور خواتین کیخلاف حملوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف صیہونی ریاست کی پالیسی بشمول نہتے فلسطینی شہریوں کیخلاف  منظم دہشت گردی اور وسیع پیمانے پر حملے، انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے منافی ہیں کہ جس سے عالمی امن خطرے میں پڑگیا ہے۔

سنیئرایرانی سفارتکار نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق، تمام رکن ممالک کو دہشت گردی کیخلاف جنگ کے لئے  پرعزم ہونا ہوگا اور دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی  سے باز رہنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ انتہائی سفاک ریاست کے ذریعہ کیے جانے والے اس طرح کے بڑے دہشت گردانہ حملوں کے سلسلے میں خاموشی کا مطلب دہشت گردی کی حوصلہ افزائی اور اسے برداشت کرنا ہے۔

کاظم غریب آبادی نے کہا کہ ہم صیہونی حملوں کی انتہائی سختی سے مذمت کرتے ہوئے ان حملوں کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے تمام رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق صیہونی ریاست کی مجرمانہ اور دہشت گردانہ کارروائیوں کی واضح طور پر مذمت  کریں۔ 

ٹیگس