فلسطین کے مسلے پر پاکستان اور ایران کے درمیان صلاح و مشورہ
پاکستان اور اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیمانی سسربراہوں نے بذریعہ ٹیلی فون مسلہ فلسطین پر بات چيت کی ہے۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر نے ایرانی اسپیکر محمد باقرقالیباف سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران، دنیائے اسلام اور مسلمانوں کے مسائل کے حل میں ایران کے اہم کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی حمایت اور صہیونی ریاست کیخلاف جنگ میں اتحاد پر زور دیا۔
تفصیلات کے مطابق، "اسد قیصر" اور "محمد باقر قالیباف" نے منگل کے روز ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، فلسطین اور غزہ پٹی کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر پاکستانی اسپیکر نے غزہ میں صہیونی جارحیت کی شدت سے مذمت کرتے ہوئے فلسطین کی حمایت اور ناجائز صہیونی ریاست کے جرائم سے نمٹنے کے لئے مسلم امہ کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے اپنے ایرانی اسپیکر کو پاکستان کی قومی اسمبلی میں فلسطینیوں کیساتھ اظہار یکجہتی اور مسجد اقصی پر اسرائیلی بربریت کیخلاف متفقہ قرارداد منظور کرنے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ پٹی کیخلاف جارحیت اور فلسطینی عوام کے قتل عام پر بین الاقوامی تنظیموں کی خاموشی کی شدت سے مذمت کرتے ہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو دنیائے اسلام اور امت مسلمہ کے مسائل کے حل میں کلیدی کردار حاصل ہے۔
انہوں نے اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلمانوں کے درپیش چیلنجز کے حل پر مشترکہ اور موثر حکمت عملی اپنائیں۔
پاکستانی اسپیکر نے اپنے ایرانی ہم منصب کو اسلام آباد میں ایکو اقتصادی تعاون تنظیم کے پارلیمانی سربراہوں کے اجلاس میں شرکت کی بھی دعوت دی۔
دراین اثنا محمد باقر قالیباف نے فلسطینی مسئلے کے حل پر امت مسلمہ کے درمیان اتحاد اور یکجہتی پر زوردیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دنیائے اسلام کے درپیش مسائل کے حل میں موثر کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔
دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے 250 اراکین نے ایک بیان میں القدس الشریف میں استقامتی محاذ کی حمایت کرتے ہوئے صہیونی جرائم کیخلاف مقابلہ کرنے کیلئے علاقائی اور بین الاقوامی ہم آہنگی اور اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ، علاقائی اور بین الاقوامی ممالک سے پارلیمانی تعلقات کے ذریعے ناجائز صہیونی ریاست سے نمٹنے اور القدس الشریف کو ان غاصبوں کے قبضے سے آزاد کرانے کیلئے علاقائی اور بین الاقوامی اتفاق رائے قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
بیان میں قائد اسلامی انقلاب آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے فرمان کے مطابق کہا گیا ہے کہ جو بھی صہیونیوں کیخلاف مقابلہ کرے ہم اس کی حمایت کریں گے۔
بیان میں استقامتی محاذ سے وابستہ گروہوں اور تنظیموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ، استقامتی محاذ کے اہداف پورے ہونے تک کسی بھی قسم کے مادی اور معنوی امداد سے دریغ نہیں کرے گی۔