اسرائیلی حکام پر مقدمہ چلایا جانا چاہیئے : ایران
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ غزہ پر حالیہ جارحیت سے اسرائیلی حکومت بین الاقوامی جرائم کا مرتکب ہوئی ہے اس لئے اسرائیلی حکام پر مقدمہ چلایا جانا چاہیئے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسلح تصادم میں شہریوں کے تحفظ سے متعلق منعقدہ کانفرنس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی مظالم خاص طور پر بیت المقدس کے شیخ جراح علاقے سے فلسطینیوں کو زبردستی ان کےگھروں سے بے دخل کرنے کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب فلسطینیوں نے رمضان کے مقدس مہینے میں مسجد الاقصیٰ کے نمازیوں پر حملوں اور ایسے غیر قانونی اقدامات کے خلاف احتجاج کیا تو اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں کے خلاف انتہائی گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی جارحیت میں عام شہری ، خاص طور پر خواتین اور بچے بھی نشانہ بن رہے ہیں اور اسپتالوں اور اسکولوں پر حملہ کیا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ یہ وحشیانہ کارروائی نسل کشی ، جنگی جرائم ، انسانیت کے خلاف جرائم اور انسانی اصولوں کی خلاف ورزیوں کی واضح مثال ہے۔
مجید تخت روانچی نے کہا کہ اس طرح کے جرائم بین الاقوامی قوانین اور بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں اس لئے اس طرح کے گھناؤنے جرائم کا ارتکاب کرنے والے صیہونی عہدیداروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جانی چاہئے۔
واضح ہے کہ غزہ پر حالیہ ظالمانہ جارحیت میں 253 فلسطینی شہید ہوئے کہ جن میں 66 بچے ، 39 خواتین اور 17 عمر رسیدہ افراد شامل ہیں اور ایک ہزار946 افراد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فورسز نے 30 صحت کے مراکز، تقریبا 50 اسکولوں اور دیگر تعلیمی مراکز، 33 میڈیا کے دفاتر کو تباہ کیا اور 43 مساجد کو نقصان پہنچایا۔