اسرائیل اور اس کے حامیوں کو جوابدہ ہونا ہوگا: ایران
ایران نے غزہ پٹی میں غاصب صیہونی ریاست کے حالیہ وحشیانہ حملوں میں نہتے فلسطینیوں کی شہادت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی ریاست کے حامیوں کو بھی انصاف کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنے پر جوابدہ ہونا ہوگا۔
ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق جنیوا میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اسماعیل بقائی ہامانہ نے جمعرات کے روز مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے دوران کہا کہ جب ہم فلسطین کی بات کرتے ہیں تو ہمیں حقیقت کو مد نظر رکھنا ہوگا، فلسطین ایک ایسی سرزمین ہے جو کئی دہائیوں سے زیر قبضہ ہے اور فلسطینی شہری، انسانی حقوق کی پامالی کرنے والے اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف وزی کرنے والے سب سے طویل اور انتہائی ظالمانہ نظام کے زیر اثر ایک نسل پرست فوجی حکومت میں رہ رہے ہیں۔
ایران کے مستقل مندوب نے کہا کہ جب تک فلسطین میں سازش اور خاموشی کی وجہ سے قبضہ جمائے جانے کا سلسلہ جاری رہے اور انسانیت کیخلاف جنگی جرائم کرنے والے محفوظ ہوں اس وقت تک اس علاقے میں تشدد کا خاتمہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کیخلاف ظلم کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہوگا۔
بقائی ہامانہ نے کہا کہ غاصب صیہونی ریاست کے حامیوں کو جو اپنے دفاع کے حق کے بہانے کے تحت اس حکومت کے جرائم اور مظالم کا جواز پیش کرتے ہیں مجرموں کی حمایت اور حوصلہ افزائی اور انصاف کے نفاذ کی راہ میں رکاوٹ حائل کرنے پر جوابدہ ہونا ہوگا۔
واضح رہے کہ غزہ پر قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کی 12 روزہ جارحیت میں 253 فلسطینی شہید ہوئے کہ جن میں 69 بچے اور 39 خواتین شامل ہیں۔ جبکہ ایک ہزار 948 افراد زخمی ہوئے۔
ناجائز صہیونی ریاست نے مزاحمتی فرنٹ کے 12 روزہ میزائل حملوں کی روک تھام میں ناکامی کے بعد 3 گنھٹے کے اجلاس میں جنگ بندی سے اتفاق کیا۔