سعودی وزیر بزعم خود ایران کو لگام دینے کے لئے بے چین
پریس ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ نے کویت کے ولیعہد کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد دعوے کا اعادہ کیا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن عبداللہ بن فرحان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کویت کے ولیعہد شیخ مشعل احمد جابر الصباح سے ملاقات میں امید ظاہر کی ہے کہ علاقے میں بقول انکے ایران کی طرف سے درپیش خطرات سے نمٹنے کے لئے امریکہ کی نئی حکومت کے ساتھ سعودی عرب اور کویت کے درمیان لازمی ہم آہنگی انجام پائے گی اور ساتھ ہی ایران کے خلاف اقتصادی و اسلحہ جاتی پابندیاں ترجیحات میں شامل کر لی جائیں گی۔
سعودی عرب کے اخـبار عکاظ نے بھی کویت کے ایک اعلی ذریعے کے حوالے سے خبر دی ہے کیا ہے کہ ایران کے جوہری کیس کے حوالے سے خلیج فارس تعاون کونسل کے موقف اور بقول انکے خلیج فارس کے ملکوں کے اندرونی امور میں ایران کی مداخلت کے موضوع پر کویت کے ولیعہد اور سعودی وزیر خارجہ کے درمیان گفتگو ہوئی ہے۔
سعودی عرب، ایسی حالت میں علاقے میں امن و سلامتی کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کر رہا ہے کہ سعودی عرب کی سرکردگی میں یمنی عوام کے خلاف وحشیانہ جارحیت اب ساتویں برس میں داخل ہو گئی ہے۔
سعودی عرب اسی طرح عراق اور شام میں دہشت گردوں کی حمایت کرتا رہا ہے اور اس کے ہزاروں شہری دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کی بناپر اس وقت بھی عراق و شام کی جیلوں میں بند ہیں۔