انٹالیہ میں ایران، ترکی اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کا سہ فریقی اجلاس
اسلامی جمہوریہ ایران، ترکی اور افغانستان کے وزرائے خارجہ نے افغانستان میں قیام امن اور علاقے میں منشیات کے خلاف مہم سے متعلق تینوں ملکوں کی شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف اتمر اور ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاووش اوغلو نے ترکی کے شہر انٹالیہ میں ہونے والی ایک نشست میں افغانستان میں قیام امن کے عمل اور علاقے میں منشیات کے خلاف مہم میں تینوں ملکوں کی اہم شراکت داری اور تعاون کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔
ایران کے راستے افغانستان کے ساتھ ٹرانزٹ تعاون اور اسی طرح اس ملک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کی توسیع اس نشست میں طے پانے والے دیگر سمجھوتوں میں سے ہیں۔
اس سہ فریقی نشست کے اختتام پر ایران، افغانستان اور ترکی کی جانب سے ایک بیان بھی جاری کیا گیا۔جس میں افغانستان میں قیام امن کی ضرورت پر تاکید کی گئی ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، ترکی کے اپنے ہم منصب مولود چاووش اوغلو کی دعوت پر انٹالیہ ڈپلومیسی فورم کے اجلاس میں شرکت کے لئے ترکی کے دورے پر تھے جہاں انھوں نے علاقے کے بعض ملکوں کے اعلی عہدیداروں سے ملاقات اور تبادلہ خیال بھی کیا۔
ترکی میں اپنے قیام کے دوران ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ترکی، پولینڈ، پاکستان، کویت، کرویشیا، وینیزوئیلا، افغانستان اور عراق کے وزرائے خارجہ اور افغانستان کی اعلی مصالحتی کونسل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ سے ملاقات اور گفتگو کی۔
ایران اور پاکستان کے وزرائے خارجہ محمد جواد ظریف اور پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی انٹالیہ ڈپلومیسی فورم اجلاس کے موقع پر ایک دوسرے سے ملاقات کی ۔
دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے ساتھ ہی علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس ملاقات میں پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات اور تعاون میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔
دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے اپنی اس ملاقات میں ایران اور پاکستان کے درمیان سرحدی منڈیوں میں توسیع پر بھی زور دیا اور کہا کہ اضافی سرحدی گزرگاہیں کھولنے سے دونوں ملکوں کے عوامی رابطوں میں فروغ آئے گا۔