Sep ۳۰, ۲۰۲۱ ۱۰:۳۰ Asia/Tehran
  • شہید قاسم سلیمانی کی جانفشانیاں نہ ہوتیں تو آج علاقے کا نقشہ کچھ اور ہوتا: وزیر خارجہ ایران

اگر دہشتگردی اور صیہونیت سے مقابلے کے چیمپیئن شہید جنرل قاسم سلیمانی کی جانفشانیاں نہ ہوتیں تو آج علاقے کا نقشہ کچھ اور ہوتا۔ یہ بات اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیاں نے کہی۔

وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان اور سپاہ پاسداران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل اسماعیل قاآنی نے بدھ کے روز ملاقات اور گفتگو کی۔

اس موقع پر وزیر خارجہ امیر عبد اللہیان نے کہا کہ اگر داعش کو عراق و شام میں کامیابی مل جاتی تو آج پوری دنیا کو دہشتگردی اور انتہاپسندی کا سامنا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ علاقائی ممالک کے ساتھ امن، صلح اور دوستی کے رشتے کو مضبوط بنانے کے لئے پورے فخر کے ساتھ راہِ امن و صلح کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے راستے کو آگے بڑھائے گی۔

ایران کے وزیر خارجہ نے قدس فورس کو سرحدوں سے ماورا سپاہیوں سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس فورس نے علاقائی اور عالمی امن و صلح کے تحفظ میں نہایت اہم کردار ادا کیا ہے۔

اس ملاقات میں قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاآنی نے بھی شہید جنرل قاسم سلیمانی اور وزارت خارجہ کے دیگر شہدا کی تعظیم کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلیٰ مقاصد کی تکمیل میں ملک کی وزارت خارجہ کے کردار کو نہایت اہم قرار دیا۔

جنرل علی فدوی

اُدھر دوسری جانب سپاہ پاسداران کے ڈپٹی کمانڈر جنرل علی فدوی نے کہا ہے کہ دشمن میں یہ جرأت نہیں کہ وہ اسلامی نظام کو کوئی گزند پہنچا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بانی انقلاب امام خمینی (رہ) نے اس اسلامی نظام کی بنیاد رکھی اور قائد انقلاب آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای اسکی امنگوں سے کبھی ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے اور ہمارے آٹھ سالہ مقدس دفاع نے ہمیں سکھا دیا ہے کہ دشمن میں اس نظام پر دست درازی کرنے کی توانائی نہیں ہے۔

ٹیگس