علاقے میں اسرائیل کے اقدامات پر روس کو ہوشیار رہنا چاہئیے: ایران
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ روس سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ممکنہ طور پر سرحدوں کی تبدیلی، دہشتگردوں کی موجودگی اور علاقے میں غاصب اسرائیل کی جانب سے علاقے کے حالات کو خراب کرنے سے متعلق اسرائیل کی حرکتوں اور اقدامات سے ہوشیار رہے۔
فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے جو روسی وزیر خارجہ کی دعوت پر کل رات ماسکو پہنچے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس سوال کے جواب میں کہ قفقاز کی صورتحال کے بارے میں روس کے موقف اور ابھی تک روس نے اس سلسلے میں اپنے موقف کا اعلان نہیں کیا اور کیا روس کے وزیر خارجہ سے ہونے والی ملاقات میں اس موضوع پر گفتگو کی جائے گی کہا کہ بدھ کے روز روس کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں اس موضوع پر تفصیل سے گفتگو کی جائے گی۔
حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ روس کے اعلی حکام سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ممکنہ طور پر سرحدوں کی تبدیلی، دہشتگردوں کی موجودگی اور علاقے میں غاصب اسرائیل کی جانب سے علاقے کے حالات کو خراب کرنے سے متعلق اسرائیل کی حرکتوں اور اقدامات پر ہوشیار رہے۔
اطلاعات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ اس دورے میں روسی حکام کے ساتھ مشترکہ ایٹمی معاہدے سمیت دوطرفہ تعلقات ، علاقائی امور اور عالمی مسائل کے بارے میں بات چیت اور تبادلہ خیال کریں گے۔ جبکہ روسی وزارت خارجہ نے کل جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ امیر عبداللہیان اور لاوروف اس دورے کے دوران دہشت گردی کے خطرات، منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے اور تنازعات کے بعد افغانستان کی تعمیر نو کیلئے بین الاقوامی امداد ، شام کے مسئلے کو حل کرنے میں تہران اور ماسکو کے اصولی موقف، ایٹمی معاہدے کی بحالی کے مذاکرات کا فوری طور پر از سر نو آغاز اور اہم علاقائی مسائل پر بات چیت کریں گے۔