یکطرفہ پابندیاں اقوام متحدہ کے چارٹر کو بھی متاثر کرنے کا باعث بنیں: ایران
ایران کے سفیر نے اقوام متحدہ کی تجارتی اور ترقیاتی کانفرنس میں خبردار کیا کہ اقتصادی اور مالی پابندیاں نہ صرف آزاد تجارت کی بنیادوں کو بلکہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کو بھی دوسرے ممالک کی پوزیشن اور علاقائی سالمیت کے حوالے سے کسی دیگر ملک کے قانون کو سبوتاژ کرنے سے تباہ کرتی ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اسماعیل بقائی ہامانہ نے تجارت اور ترقی سے متعلق اقوام متحدہ کے 15 ویں سربراہی اجلاس میں مزید کہا کہ سمٹ کا بنیادی مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ترقی عالمی ایجنڈے میں سرفہرست رہے اور اس تجارت سے سب کو فائدہ پہنچے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تجارت اور ترقی کے درمیان تعلقات کی مضبوطی، خوشحالی، سب کے لیے ایک معقول زندگی سے لطف اندوز ہونے، ممالک کے اندر عدم مساوات کو کم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
ایران کے سفیر نے کہا کہ یہ سربراہی اجلاس ایک ایسے نازک وقت پر منعقد ہو رہا ہے کہ جب دنیا کو کورونا وبا سے سبق سیکھتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی، قدرتی آفات، ابھرتے ہوئے تنازعات اور ان کے انسانی نتائج کو سمجھنا چاہئیے۔
بقائی ہامانہ نے کہا کہ کورونا، ہماری ترقی و پیشرفت کے رکنے کی نشاندی کرنے کے علاوہ ممالک کے درمیان عدم مساوات کی گہرائی کو بھی سامنے لایا۔
انہوں نے کہا کہ درحقیقت اس صورت حال نے موجودہ عدم مساوات اور لوگوں کی بنیادی ضروریات تک رسائی میں فرق کی گہرائی جیسے غربت اور بھوک سے پاک مہذب زندگی کا لطف اور ضروری ادویات اور علاج تک رسائی کو اجاگر کیا۔