امریکی کانگریس کا مالک اب بھی اسرائیل ہے، ٹرمپ کے بیان پر جواد ظریف کا رد عمل
امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کے بیان پر ایران کے سابق وزیر خارجہ نے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے سابق وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سابق امریکی صدر ٹرمپ کے اس بیان پر ٹوئیٹ کیا ہے جس میں انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ اسرائیل حقیقی معنوں میں امریکی کانگریس کا مالک تھا۔ محمد جواد ظریف نے اس ٹوئیٹ کے جواب میں لکھا کہ اسرائیل ماضی میں نہیں بلکہ اب بھی امریکی کانگریس کا مالک ہے۔
یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ نے کل اس راز سے پردہ اٹھایا تھا کہ ماضی میں امریکی کانگریس پر اسرائیل کا کنٹرول تھا۔
ٹرمپ نے کہا تھا کہ 10 سے 15 سال قبل تک امریکی کانگریس پر اسرائیل کا کنٹرول تھا تاہم اب ایسا نہیں ہے۔
سابق امریکی صدر نے یہ بیان ایسے میں دیا ہے کہ ان کے دور حکومت میں اسرائیل نوازی اپنے انتہا کو پہنچ چکی تھی اور اسرائیل کی ہر سطح پر حمایت کی جا رہی تھی۔
ٹرمپ نے اپنے دور حکومت میں صیہونیوں کو خوش کرنے کیلئے مقبوضہ جولان پر اسرائیل کے قبضے کو سرکاری طور پر تسلیم کیا، امریکی سفارتخانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیا اور اسرائیل کے اس وقت کے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے کہنے پر جوہری معاہدے سے نکل گیا۔