ایران اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے کی جوہری معاہدے پر گفتگو
ایران اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے ٹیلی فونی گفتگو کے دوران جوہری معاہدے اور اسلامی جمہوریہ کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے بارے میں بات چیت کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اورجرمنی کے وزیر خارجہ ہایکو ماس کے مابین کل ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو کے بعد جرمن وزارت خارجہ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر اعلان کیا کہ یہ کال جرمن وزیر خارجہ کی طرف سے کی گئی تھی جس کا مقصد نومبر کے آخر میں ویانا مذاکرات کی بحالی اور دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی بات چیت پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔
اس ٹوئیٹ میں جرہری معاہدے پر یورپی ممالک کی وعدہ خلافی اور امریکی ظالمانہ پابندیوں کی منسوخی کا ذکر نہیں کیا گیا تاہم اس جانب اشارہ ہوا ہے کہ جرمنی کا مقصد یہ ہے کہ مذاکرات کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ اس معاہدے کو مکمل طور پر نافذ کیا جا سکے۔
جامع مشترکہ ایکشن پلان پر 13 سال کے طویل بین الاقوامی مذاکرات کے بعد 14 جولائی 2015 پر دستخط ہوئے اور ایک ہفتے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 نے اس معاہدے کی توثیق کر دی۔ لیکن سابق امریکی صدر ٹرمپ نے یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے امریکہ کے نکل جانے کا اعلان کیا جس کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی۔