مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے سب کا ایٹمی معاہدے میں واپس لوٹنا ضروری، ایران کے وزیر خارجہ
وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ مذاکرات میں پیشرفت کے لئے تمام فریقوں کو ایٹمی معاہدے میں واپس لوٹنے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب نائب وزیرخارجہ علی باقری کنی برطانوی عہدیداروں سے مذاکرات کے لئے لندن پہنچ گئے ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے نائـب وزیر خارجہ علی باقری کے دورہ یورپ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ ویانا مذاکرات میں پیشرفت کے لئے تمام فریقوں کو ایٹمی معاہدے میں واپس لوٹنے کی ضرورت ہے۔انھوں نے لکھا ہے کہ علی باقری ایٹمی معاہدے کے بارے میں تینوں یورپی ملکوں سے تبادلہ خیال اور یورپ کے ساتھ ایران کے دو طرفہ تعلقات کے بارے میں گفتکو کے لئے یورپی ملکوں کے دورے پر ہیں اور اب تک وہ فرانسیسی اور جرمن حکام سے ملاقات بھی کر چکے ہیں۔
اس درمیان ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری، اپنے دورہ یورپ کے سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک وفد کے ہمراہ برطانیہ کے دورے پر لندن پہنچے ہیں جہاں وہ برطانوی حکام سے گفتگو کر رہے ہیں۔ پروگرام کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری اپنے برطانوی ہم منصب اور مختلف دیگر حکام سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی مسائل پر گفتگو ہو رہی ہے۔ان ملاقاتوں میں ویانا مذاکرات کے بارے میں بھی تبادلہ خیال ہو رہا ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری نے، جنھوں نے اس سے قبل پیرس اور برلن کا دورہ کیا تھا، ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ وہ آئندہ چند روز میں اپنے کئی اور یورپی ہم منصبوں سے بھی ملنے والے ہیں۔انھوں نے لکھا کہ ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی مسائل پر بات چیت ہو گی۔انھوں نے لکھا کہ ہم اپنے قومی مفادات کے عمل کو آگے بڑھانے منجملہ غیر قانونی پابندیوں کو ختم کرانے کے لئے کسی کوشش سے دریغ نہیں کریں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ویانا مذاکرات میں پیشرفت کی بنیاد پر آگے بڑھنا چاہتا ہے اور تعطل والے نقطہ سے مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع نہیں کرنا چاہتا۔اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا اعلان کیا ہے کہ مغربی فریق اگر اعتماد کی بحالی چاہتا ہے تو اسے چاہئے کہ جس بات کا اس نے وعدہ کیا تھا مگر عمل نہیں کیا تھا، اس بات کو پورا کرکے دکھائے۔