Dec ۱۴, ۲۰۲۱ ۰۷:۵۲ Asia/Tehran
  • سعودی عرب اور یو اے ای کے ساتھ کچھ غلط فہمیاں دور ہوئیں: چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری

اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے عہدیداروں سے ملاقات کو مثبت بتاتے ہوئے کہا کہ ان ملاقاتوں سے کچھ حد تک غلط فہمیاں دور ہوئی ہیں۔

میجر جنرل محمد باقری نے علاقائی سطح پر کشیدگی دور کرنے کی پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: خطے کے مسائل پر ہماری متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے عہدیداروں کے ساتھ ملاقات ہوئی جس سے کچھ حد تک غلط فہمیاں دور ہوئیں، اسی طرح ہمارے قطر اور کویت سے بھی اچھے تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحرین کے ساتھ ابھی تک خاطرخواہ رابطہ نہیں ہو سکا ہے اور امید ہے کہ عمان اس تعلق سے بھی مثبت کردار ادا کرے گا۔

عمان کی مسلح افواج کے نائب چیف آف اسٹاف عبد العزیز بن عبد اللہ المنذری نے ایک وفد کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری سے ملاقات کی جس میں میجر جنرل باقری نے دونوں ملکوں کے دیرینہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام اور حکومت کی عمان کے ساتھ چوطرفہ تعلقات کو بڑھاوا دینے کی پالیسی ہے اور یہ ایسی پالیسی ہے جس میں تبدیلی نہیں آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نئی حکومت کے دور اقتدار میں اپنے پڑوسی ملکوں کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے اور غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اسلامی ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات ہونگے اور گزشتہ اختلافات سے دشمن فائدہ نہیں اٹھا سکے گا۔

ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے خطے میں بیرونی ممالک کی موجودگی کے تخریبی اثرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہمارا ماننا ہے کہ خطے کے ممالک آپسی تعاون سے اپنے مفادات کی حفاظت اور پوری طرح سکورٹی قائم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور خطے میں بیرونی فوجوں کی موجودگی سے بد امنی پھیلے گي۔

انہوں نے کہا کہ امریکی اور یوروپی ممالک کا ماننا ہے کہ خطے میں باقی رہنے کا صرف ایک راستہ خطے کے ملکوں کے مابین اختلافات پیدا کرنا اور فتنہ کی آگ بھڑکانا ہے اور اس تعلق سے وہ ایرانوفوبیا کو ہوا دے کر اپنے مفادات حاصل کرنے کے لئے قدم اٹھاتے ہیں، اس طرح وہ اختلافات کو بڑھا کر اسلحے بیچتے ہیں جس سے خطے کی سکورٹی کو کوئی فائدہ نہیں پہونچتا، اگر ان سب چیزوں کو نظرانداز کر دیا جائے تو ہم آپسی تعاون سے خطے میں سکورٹی قائم کر سکتے ہیں۔

 

ٹیگس