ایران و عراق کے تعلقات خوشگوار ہیں: ایرانی وزیرخارجہ
ایران کے وزیر خارجہ نے عراقی وزیر خارجہ کے ساتھ تہران میں ہونے والی ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران و عراق کے تعلقات تمام شعبوں میں نہایت خوشگوار ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے انسٹا گرام پر اپنی ایک پوسٹ میں عراقی وزیر خارجہ فواد حسین کے ساتھ تہران میں ہونے والی ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران و عراق کے تعلقات تمام شعبوں میں نہایت خوشگوار اور اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان زیارت و سیاحت اور مختلف مقاصد کے لئے آمد و رفت سالانہ چالیس لاکھ افراد سے کہیں زیادہ کی ہوتی ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی گہرائی اور توسیع کا پتہ چلتا ہے۔
حسین امیرعبداللہیان نے اسی طرح ایران کے شہری ترقی کے وزیر کے آئندہ دورہ عراق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران مکمل طور پر اس فیصلے میں سنجیدہ ہے کہ شلمچہ بصرہ ریلوے لائن کو جلد سے جلد مکمل کر لیا جائے۔
ایرانی وزیرخارجہ نے عراق میں سیاسی اور جمہوری عمل کے لئے تہران کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے عراق سے دہشت گرد امریکی فوجیوں کے انخلا پر زور دیا۔
حسین امیر عبداللہیان نے اسی طرح کہا کہ عراقی وزیر خارجہ اور وزیراعظم کی کوششوں سے ہم جلد ہی بغداد میں ہونے والے تہران ریاض مذاکرات کے اگلے دور میں شرکت کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ ان مذاکرات سے فریقین کے درمیان غلط فہیوں کا خاتمہ ہو گا اورایران و سعودی عرب کے تعلقات معمول پر لوٹ آنے میں مدد ملے گی۔
اس سے قبل عراق کے وزیرخارجہ فواد حسین نے بھی اپنے ایرانی ہم منصب امیر عبداللہیان کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عراق نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کی حمایت میں اہم کردار ادا کیا ہے اور امید کی جاتی ہے کہ مذاکرات کا پانچواں دور جلد ہی منعقد ہو گا۔ انھوں امید ظاہر کی کہ ایران اور مختلف پڑوسی ملکوں کے درمیان بھی مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھے گا۔
قابل ذکر ہے کہ عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین ایک وفد کے ہمراہ بدھ کی شام ایران کے دورے پر تہران پہنچے اور انھوں نے اس دورے میں ایران کے مختلف اعل حکام سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کی۔