شہید قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث افراد کیخلاف قرارداد جاری کرنے کا مطالبہ
ایران کے اعلی عہدیدار نے کہا ہے کہ عراق میں سفارتی مشن انجام دینے والے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کو دو سال ہو گئے ہیں۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق مواصلات اور بنیادی قانون کے نفاذ کے امور میں نائب ایرانی صدر عزیزالله فضلی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کے نام ایک مراسلے میں شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث افراد کیخلاف قرارداد جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ شہید جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کو 2 سال ہو گئے اور وہ عراق کی حکومت کی دعوت پر عراق کا دورہ کر رہے تھے کہ انھیں شہید کیا گیا اور اس وقت کے امریکی صدر ٹرمپ نے براہ راست اس کی ذمہ داری بھی قبول کی۔
عزیزالله فضلی نے کہا کہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے ، بین الاقوامی انسانی حقوق کے نظام کا احترام کرنے ، بین الاقوامی تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے ، بین الاقوامی قانون کے عمومی اصولوں کو برقرار رکھنے ، بشمول مساوات کے اصول، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے اصول، دوستانہ بین الاقوامی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے، بین الاقوامی برادری کی یکجہتی کو برقرار رکھنے، جارحیت کے عمل کی مذمت، انسانیت کے خلاف جرائم کی مذمت اور دنیا میں قانون کی حکمرانی کو مستحکم کرنے کے لیے یہ تجویز دی جاتی ہے کہ جنرل اسمبلی اپنے اختیارات کے اندر رہتے ہوئے ایسے قانونی اقدامات کرے جس میں کسی بھی حکومت کی طرف سے اعلی سرکاری حکام اور سفارتی اہلکاروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے قرارداد کی منظوری بھی شامل ہو تاکہ مستقبل میں ایسے جرائم کی روک تھام ہو سکے۔