ایران نے امریکہ سے ٣٠ ہزار ہخامنشی تختیاں لوٹانے کا مطالبہ کیا
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے امریکہ سے ھخامنشی دور حکومت کی تختیاں ایران کو مکمل طور سے لوٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
مجید تخت روانچی نے اقوام متحدہ میں کہا کہ قریب 90 سال پہلے ھخامنشی تختیاں امریکہ کے شکاگو میں ادارۂ مشرق شناسی کے مطالعہ کے لئے بھیجی گئیں، جنہیں اب تک مکمل طور پر نہیں لوٹایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ تختیاں ایران کی ثقافت و تاریخ کا حصہ ہیں اور اس پر ایرانی عوام کا حق ہے اور امریکہ کسی نہ کسی بہانے سے اس کام کو ٹال جاتا ہے، حالانکہ خود امریکی اس بات کو مانتے ہیں کہ یہ تختیاں امانت کے طور پر امریکہ بھیجی گئیں لیکن مکمل طور پر نہیں لوٹائی گئیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے ایران کے مطالبے کو واضح بتاتے ہوئے تاکید کی کہ امانت، پوری طرح صحیح و سالم ایرانی حکومت کو لوٹائی جائے۔
قابل ذکر ہے کہ ھخامنشی الواح 30 ہزار ٹکڑوں پر مشتمل ہے اور 1915 میں ایرانی حکومت کی طرف سے پاس ہوئی قرارداد کے مطابق، بحری جہاز سے امریکہ کے شکاگو کے ادارۂ مشرق شناسی کے لئے بھیجی گئی تھیں۔