Jan ۱۷, ۲۰۲۲ ۱۷:۰۹ Asia/Tehran
  • امریکہ کو اپنا رویّہ تبدیل کرنا ہوگا، ایران کا واضح اعلان

ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ویانا مذاکرات میں اہم معاملات حل ہونا باقی ہیں اور اب امریکیوں کو اہم سیاسی فیصلہ کرنا ہوں گے۔ اس درمیان ایرانی وفد کے سربراہ دوبارہ ویانا روانہ ہوگئے ہیں۔

پیر کو تہران میں ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے ویانا میں  پابندیوں کے خاتمے کی غرض سے جاری مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال سے صحافیوں کو آگاہ کیا۔  ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بقول بہت سے خانے اور کالم تیار ہیں، انڈر بریکٹ باتوں پر اتفاق ہوگیا ہے تاہم جو مسائل باقی ہیں وہ انتہائی اہم اور کلیدی ہیں جن پر، خاص طور سے امریکہ کی جانب سے مخصوص اور اہم سیاسی فیصلوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ، ضرورت اس بات کی ہے کہ امریکہ پابندیوں کے خاتمے اور باقی بچے معاملات کے بارے میں جو انتہائی ٹھوس نوعیت  کے ہیں، اپنے فیصلوں کا اعلان کرے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ویانا مذاکرات کے لیے کسی بھی الٹی میٹم سے متعلق باتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ امریکی صدر، ان کی خارجہ پالیسی ٹیم اور ویانا میں موجود ان کے مذاکرات کار اچھی طرح جانتے ہیں کہ ایٹمی معاہدہ ایران کے دم سے باقی ہے، امریکہ کی وجہ سے نہیں جو اس معاہدے سے ہی نکل گیا  ہے  اور اس نے اسے نابود کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی تھی۔

ترجمان وزارت خارجہ سعید خطیب زادے نے ایران چین پچیس سالہ معاہدے کے بارے میں کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان  ایک روڈ میپ کے قیام اور تہران بیجنگ تعلقات کو جامع اور اسٹریٹیجک پارٹنرشپ میں تبدیل کرنے کے نظریے پر استوار ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس روڈمیپ کے تحت اقتصادی، ثقافتی، سیاسی، پارلیمانی اور عدالتی شعبوں سے متعلق شقوں پر عملدرآمد کی ضرورت تھی اور پچھلے پانچ ماہ کے دوران مختلف طرح کے معاہدوں کےلئے حکومت اور وزارت خانوں میں اس پر کافی کام کیا گیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایران کے وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ بیجنگ کے موقع پر جو معاہدے طے پائے ہیں اور جن معاہدوں  پر عملدرآمد کا آغاز ہوا وہ  ایران چین تعلقات میں سنگ میل ثابت ہوں گے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ، اگرچہ اس وقت ساری توجہ جدہ میں اسلامی تعاون تنظیم میں ایران کے نمائندہ دفتر کو فعال بنانے پر مرکوز ہے تاہم تہران، ریاض میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کے لیے بھی تیار ہے۔

صدر ایران کے مجوزہ دورہ روس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ دورہ روسی صدر کی دعوت پر عنقریب انجام پانے والا ہے اور حکومت ایران کی متوازن خارجہ پالیسی کے تحت یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے بارے میں کہا کہ پہلے واشنگٹن کو یہ ثابت کرنا ہوگا  کہ اس نے غلط راستہ عملی طور  پر چھوڑ دیا ہے اور جب تک ایسا نہیں ہوتا ہے ایٹمی معاہدے میں اس کی واپسی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو اپنے رویے کی اصلاح کرکے اعتماد کو بحال کرنا ہوگا۔

 

ٹیگس