سفارتکاری کے موقع سے فائدہ نہ اٹھایا تو امریکا کو اپنی شکست کا احساس ہوگا، ایران
ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ ویانا مذاکرات اگر کسی اچھے سمجھوتے پر منتج نہیں ہوئے تو یقینا امریکہ کی موجودہ حکومت کو اس بات کا عنقریب احساس ہو جائے گا کہ سفارتکاری کے موقع سے فائدہ نہ اٹھانے کی وجہ سے اسے شکست ہوئی
اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ایران کے خلاف امریکہ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی شکست سے دوچار رہی ہے اور اس بات کا اعتراف امریکہ کی موجودہ بائیڈن حکومت نے بھی کیا ہے - واضح رہے کہ ویانا میں آٹھویں دور کے مذاکرات ایک مختصر وقفے کے بعد کہ جس میں تمام فریقوں نے اپنے اپنے ملکوں کو واپس لوٹ کر صلاح و مشورے کا عمل انجام دیا آٹھ فروری کو دوبارہ شروع ہوئے ہیں اور جب سے ہی مختلف سطحوں پر نشستیں منعقد ہوتی رہی ہیں۔
اس درمیان ایران کے نائب وزیر خارجہ اور سینیئر ایٹمی مذاکرات کار علی باقری کنی بدھ تئیس فروری کو مختصر وقت کے لئے تہران کے معمول کے سفر پر آئے جبکہ ویانا میں ماہرین کے اجلاسوں کا سسلسلہ جاری رہا اور علی باقری کنی کے ویانا واپس لوٹنے پر ویانا میں مذاکرات کا سلسلہ پھر شروع ہو گیا۔
اس سے قبل ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پیر کے روز نامہ نگاروں سے گفتکو میں ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کے لئے ویانا میں جاری مذاکرات کے بارے میں کہا تھا کہ تمام پابندیوں اور ایسی پابندیوں کا خاتمہ کیا جانا ضروری ہے جو ایٹمی معاہدے کے خلاف ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ایران کی اصولی پالیسی کا حصہ ہے اور ایران اب تک اس پر زور دیتا رہا ہے۔ اور یہ کہ ایران اپنی ریڈ لائنوں کو نظرانداز نہیں کر سکتا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ویانا مذاکرات میں قابل ذکر پیشرفت ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اب کچھ ہی کلیدی اور پیچیدہ مسائل باقی بچے ہیں جن پر مقابل فریق کی جانب سے سیاسی عزم کے ساتھ غور و فکر کئے جانے اور انھیں بھی جلد سے جلد حل کرنے کی ضرورت ہے تاہم ایران اپنی ریڈ لائنوں سے ہرگز عبور نہیں کر سکتا۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے بھی بدھ کو اپنے چینی ہم منصب سے گفتگو کرتے ہوئے ویانا مذاکرات کے بارے میں کہا تھا کہ ایران نے مسائل کے حل کے لئے بہت زیادہ پہل کی ہے اور اب سمجھوتے تک پہنچنے کا دارومدار مغربی فریق کے سیاسی فیصلے اور حقیقت پسندانہ نقطہ نظر پر ہے۔اس درمیان آئی اے اای اے کے سربراہ رافائل گروسی ایرانی حکام سے گفتگو کے لئے ایران کے دورے پر تہران پہنچ رہے ہیں ۔
ان کے اس دورے کا مقصد ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان سیف گارڈ سے متعلق مسائل کے حل کے لئے مشترکہ نقشہ راہ کا حصول قرار دیا گیا ہے۔ ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے حکام اور آئی اے ای اے کے حکام کے درمیان حالیہ کئی ہفتوں کے اہم مذاکرات کے بعد ایک مجموعی سمجھوتہ طے پایا ہے۔
رافائل گروسی اپنے دورہ تہران میں ایران کے ایٹمی توانائی کے اداے کے سربراہ محمد اسلامی سے بات چیت کریں گے ۔