Mar ۰۹, ۲۰۲۲ ۰۹:۲۸ Asia/Tehran
  • امریکہ نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے پر امن ہونے کا اعتراف کر لیا

ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کے خلاف ہونے والے بے بنیاد دعووں اور لفظی سماع خراشی کے درمیان امریکہ نے اعتراف کیا ہے کہ ایران ایٹم بم بنانے کے لئے سرگرمیاں انجام نہیں دے رہا اور اس کا ایٹمی پروگرام پر امن ہے۔

ارنا نیوز کے مطابق امریکہ کی قومی انٹیلیجنس سروس کے سربراہی دفتر نے دوہزار بائیس کے دوران ملک کو درکار چیلنجوں کے حوالے سے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں یہ اعتراف کیا ہے کہ ایران بقول اس کے فی الحال ایٹمی اسلحہ بنانے کے لئے لازمی اقدامات کی سمت میں آگے نہیں بڑھ رہا ہے۔

تاہم رپورٹ میں یہ بھی دعوا کیا گیا ہے کہ دوہزار اٹھارہ میں امریکہ کے جامع ایٹمی معاہدے سے باہر نکل جانے کے بعد جولائی دوہزار انیس سے ایران نے ایسے اقدامات کا آغاز کیا جو جامع ایٹمی معاہدے میں طے شدہ حدود سے بالاتر طے اور اگر ایران پر عائد پابندیوں کا سلسلہ نہ روکا گیا تو اس بات کا احتمال پایا جاتا ہے کہ تہران یورینیئم کی نوے فیصد افزودگی کے منصوبے پر کام کرے گا۔

امریکہ کی قومی انٹیلیجنس دفتر کی رپورٹ میں اس بات کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ ایران نے ہمیشہ یہ اعلان کیا ہے کہ ایٹمی پروگرام کے حوالے سے اسکی بعض موجودہ سرگرمیاں درحقیقت جامع ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے نکل جانے کے جواب میں انجام پا رہی ہیں اور اگر امریکہ اپنے کئے وعدوں کی جانب پلٹ آئے اور انہیں عملی جامہ بھی پہنا دے تو تہران بھی معاہدے کے تحت اپنے کئے وعدوں کی جانب پلٹ جائے گا۔

امریکی انٹیلیجنس کا یہ بیان در حقیقت مغربی ممالک بالخصوص خود امریکہ اور غاصب صیہونی ٹولے کے حکام کے اُن دعووں کی تردید ہے جو وہ ماضی میں ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کے حوالے سے کرتے رہے ہیں اور ہمیشہ اُس پر یہ الزام عائد کرتے رہے ہیں کہ وہ امن مخالف ایٹمی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے۔

 

ٹیگس