اپنی سرحدوں کے قریب صیہونی اور دہشتگرد برداشت نہیں: ایران
اسلامی جمہوریہ ایران نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ہم اپنی سرحدوں کے قریب تخریب کاری کے مراکز اور دہشت گردوں کے اڈوں کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے اور اسرائیل کو یہ جان لینا چاہئے کہ اس کی ایک ایک نقل و حرکت پر ہماری پوری نظر ہے۔
پیر کے روز اپنی ہفتے وار پریس کانفرنس میں ترجمان وزارت خارجہ نے عراق کے شہر اربیل میں اسرائیل کی خفیہ تنظیم موساد کے اڈے پر سپاہ پاسداران کے میزائل حملے کے بارے میں کہا کہ ایران اپنی سرحدوں کے قریب تخریب کاری کے مراکز اور دہشت گردوں کو اپنی سرحدوں کی جانب بھیجے جانے سے جیسے اقدامات کو برداشت نہیں کرے گا۔
خطیب زادہ نے کہا کہ یہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے کہ ہمارے ایک ایسے پڑوسی ملک میں جس سے ہمارے انتہائی گہرے روابط ہیں ایران کے خلاف تخریبی اقدامات انجام دینے والے اڈے قائم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے بارہا عراق کی سرزمین سے ایران کے اندر بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے اور کردستان کی مقامی انتظامیہ کے علاقوں میں ایران مخالف مظاہرے اور دہشت گردوں کی سرگرمیاں انجام پاتی رہی ہیں۔ ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ صیہونی حکومت کو جان لینا چاہئے کہ ہماری انٹیلیجنس کی ہر اس جگہ پر نظر ہے جہاں اسرائیلی جاسوسی اڈے موجود ہیں۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے ویانا مذاکرات کے بارے میں کہا ہے کہ موجودہ صورت حال کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے اس لئے کہ کچھ ایسے مسائل پائے جاتے ہیں کہ جن کے بارے میں امریکہ کو ہی فیصلہ کرنا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے ویانا مذاکرات میں امریکہ کی پیش کردہ نئی درخواست کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کاروں کی اپنے اپنے ملکوں کو واپسی کی وجہ ایک چھوٹا سا وقفہ ہے اور بعض نے اس تعطل کو مذاکرات ختم ہونے سے تعبیر کیا ہے، جبکہ اس بات کی وضاحت کی جا چکی ہے کہ یہ وقفہ ایک بریک کی مانند ہے جو مشترکہ ایکشن پلان کے کوآرڈینیٹر کی درخواست پر ہوا ہے۔
انھوں ںے کہا کہ ویانا مذاکرات میں اس مرحلے میں پہنچ چکے ہیں کہ سرانجام حتمی سمجھوتے کے حصول کے لئے واپس لوٹا جائے اور اب صرف امریکہ کے جواب کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ت ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ البتہ مختلف سطحوں پر صلاح و مشورے کا عمل مسلسل جاری ہے اور فریق ملکوں کے وزرائے خارجہ آپس میں رابطے میں ہیں اور مذاکرات کاروں میں بھی باہمی رابطے جاری ہیں۔
خطیب زادہ نے کہا کہ اس سلسلے میں جو چیز ہماری رہنمائی کرے گی وہ ایرانی قوم کے مفادات ہیں اور یہ مفادات مذاکرات اور اچھے سمجھوتے کے دائرے میں واضح ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ منگل کو دورۂ روس پر ماسکو روانہ ہو رہے ہیں اور اپنے اس دورے میں وہ روسی حکام سے مختلف مسائل و موضوعات پر صلاح و مشورہ اور تبادلہ خیال کریں گے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ روس کا رویہ ویانا مذاکرات میں مذاکرات کاروں کے درمیان بہت معین و مددگار رہا ہے۔