Mar ۲۹, ۲۰۲۲ ۱۳:۳۹ Asia/Tehran
  • روسی صدر کے بارے میں غیرذمہ دارانہ بیان دینے پر بایڈن کو تنقیدوں کا سامنا

روسی صدر ولادمیر پوتین کے سلسلے میں امریکی صدر جوبایڈن کے بیانات اور دعووں کے حوالے سے بڑے پیمانے پر عالمی رد عمل سامنے آ رہا ہے۔

فارس نیوز کے مطابق روسی صدر کے اقتدار کے خاتمے کے حوالے سے جوبایڈن کے بیانات پر جہاں روس کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے وہیں خود امریکہ کے اندر بھی سیاسی شخصیتوں نے بھی سخت برہمی ظاہر کی ہے۔

روسی ایوان صدر کے ترجمان دیمتری پسکوف نے بایدن کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ روس کا صدر کون ہوگا، اس بات کا امریکی صدر سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ روسی پارلیمنٹ دوما کے اسپیکر ولاچسلاؤ ولودین نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ اس قسم کا بیان حتیٰ کولڈ وار کے دور میں بھی سوویت یونین کے سربراہوں کے سلسلے میں نہیں دیا گیا اور امریکی عوام کو جوبایڈن جیسے صدر پر شرم آنی چاہئے۔

دوسری جانب امریکہ کے ریپبلیکن سینیٹر جیمز ریش نے بھی امریکی صدر کے بیان کو ایک بڑی غلطی اور اشتعال انگیز قدم قرار دیا۔ جوبایڈن کے بیان کے چند گھنٹے بعد ہی حتیٰ انکے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ روس میں حکومت کی تبدیلی کا خواہاں نہیں ہے۔ نیٹو میں امریکی سفیر جولیان اسمتھ نے بھی واضح طور پر کہا کہ روس میں حکومت کی تبدلی کے حوالے سے امریکہ کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔

امریکہ کے ایک ریپبلیکن سینیٹر مک کاول نے بھی بایڈن کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی اس ملک نے کہیں پر حکومت کی تبدیلی کی بات کی ہے، اسے برے حالات سے روبرو ہونا پڑا ہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر جوبایڈن نے ہفتے کے روز یہ کہا تھا کہ اب روسی صدر مزید اقتدار میں رہ کر مزے نہیں اڑا پائیں گے تاہم انہوں نے اگلے ہی دن اپنی بات واپس لیتے ہوئے یہ بیان دیا تھا کہ امریکہ روس میں حکومت کی تبدیلی کا خواہاں نہیں ہے۔

 

ٹیگس