ویانا مذاکرات کو طول دینے کی ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے : ایران
ایران اور عمان کے وزرائے خارجہ نے دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل بشمول یمن میں جنگ بندی اور ایران کے خلاف پابندیوں کو ہٹانے کے لیے ویانا میں ہونے والے مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے عمان کے وزیر خارجہ بدر بن حمد البوسعیدی سے ہونے والی ٹیلی فونی گفتگو میں، امریکہ کی جانب سے بعض ایرانی شخصیات اور کمپنیوں کے خلاف عائد ہونے والی نئی پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایران ایک اچھے اور پائیدار معاہدے کے لیے تیار ہے، لیکن امریکہ اپنی زیادہ خواہی کی پالیسی کے ذریعے ویانا میں ہونے والے مذاکرات کو طول دے رہا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے یمن میں جنگ بندی جاری رہنے پر امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یمن کیلئے جو بات اہمیت کی حامل ہے وہ محاصرے کا خاتمہ ہے اور اس وقت یمن کے عوام کیلئے انسانی بنیادوں پر امدادی اشیاء کی ترسیل نہیت ہی ضروری ہے۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں عمان کے وزیر خارجہ نے یمن میں جنگ بندی کے قیام میں ایران کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ تمام یمنی فریقوں کے درمیان بات چیت اور ملک کی سرحدوں کو دوبارہ کھولنے کی بنیاد بن سکتا ہے۔
ایران اور عمان کے وزرائے خارجہ نے دونوں ممالک کے ایجنڈے میں شامل مسائل پر صلاح و مشورہ جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔