امریکہ ایران کی تشویش دور کرے، جے سی پی او اے کا متبادل نہیں ہے: چین
چین نے امریکہ سے ایران کی جائز تشویش کو دور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جوہری معاہدے جے سی پی او اے کو بحال کرنے کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ ایٹمی معاہدے میں قصوروار کے عنوان سے امریکہ کو جلد سے جلد سیاسی فیصلہ لینا چاہیئے اور اُسے چاہیئے کہ وہ ایران کی جائز تشویش کو دور کرے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژائو لیجیان نے امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن کی پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کے بارے میں بدھ کو اپنے جرمن، فرانسیسی اور برطانوی ہم منصب سے ملاقات اور اس بارے میں بیجنگے کے موقف سے متعلق سوال پر کہا: جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے مذاکرات آخری مرحلے میں ہیں، سبھی فریق معاہدے کو پھر سے شروع کرنے سے متعلق مسودے کے زیادہ تر حصے پر اتفاق رائے رکھتے ہیں اور کچھ مسائل باقی ہیں جنہیں حل ہونا چاہیئے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بیجنگ کا ماننا ہے کہ جے سی پی او اے کا کوئی متبادل نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پیر کے روز ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے ویانا مذاکرات کے بارے میں ٹویٹ میں کہا تھا کہ اگر مذاکرات کے عمل میں توقف نظر آ رہا ہے تو اس کی وجہ امریکہ کے بے جا مطالبات ہیں، اگر وائٹ ہاؤس حقیقت پسندانہ رویہ اپنائے تو معاہدہ ہو سکتا ہے۔
ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے خاتمے کے لئے مذاکرات کا آٹھواں دور 8 فروری کو ویانا میں شروع ہوا جو اب تک مغربی فریق کے لیت و لعل کے باعث نتیجے تک نپہں پہنچ سکا ہے۔