ایٹمی معاہدے کی بحالی امریکہ کے مفاد میں ہے، واشنگٹن
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ گذشتہ چند ماہ کے دوران ویانا مذاکرات میں قابل ذکر پیشرفت ہوئی تاہم کچھ اختلافات جاری ہیں اور سمجھوتے تک پہنچنے کے بارے میں ابھی کسی وقت کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔
پی بی ایس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نڈ پرائس نے کہا ہے کہ کچھ مسائل پر اختلافات جاری ہیں جن کو ختم کرنے کی کوشش ہو رہی ہے اس لئے کہ ایٹمی معاہدے کی بحالی امریکہ کے مفاد میں ہے جیساکہ کہ ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے تحت اور بھی نتیجہ ہمارے سامنے آنے کی امید ہے جو قومی سلامتی کے لئے بہت مفید ہے۔
امریکہ ویانا مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کا دارومدار ایران پر ظاہر کرنے کی کوشش کرتا رہا ہے جبکہ ایران نے اپنے مطالبات کھل کے بیان کئے ہیں اور اب امریکہ کی باری ہے کہ وہ سیاسی فیصلے کر کے معاہدے کی بحالی کے بارے میں ویانا مذاکرات کو نتیجے پر پہنچائے۔
واضح رہے کہ ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کی منسوخی کے لئے مذاکرات کا آغاز ستائیس ستمبر دو ہزاراکیس سے شروع ہوا تاہم اس وقت سے اب تک فریقین کی جانب سے صرف اختلافی مسائل کم ہونے کی بات کی جارہی ہے لیکن ضمانت دینے اور پابندیوں کی فہرست سے ایرانی شخصیات کے نام حذف کرنے پراب بھی اتفاق نہیں ہوا ہے اوراس کے حل کے لئے ایٹمی سمجھوتے کی خلاف ورزی کرنے والے ملک کی حیثیت سے امریکہ نے ابھی تک ضروری سیاسی فیصلہ نہیں کیا ہے۔