معاہدہ امریکہ کے منطقی رویے پر منحصرہے: ایران کا دو ٹوک موقف
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے روسی ہم منصب سے ٹیلیفونی گفتگو میں کہا ہے کہ معاہدے کا حصول امریکہ کے منطقی رویے پر منحصر ہے۔
حسین امیر عبد اللہیان نے سرگئی لاوروف سے گفتگو میں تاکید کی اگر امریکہ منطقی رویہ اختیار کرے تو معاہدہ ہو سکتا ہے۔
بائیڈن کی حکومت نے، جو ایران کے تعلق سے سفارتکاری پر مبنی رویہ اختیار کرنے اور جوہری معاہدے میں امریکہ کی واپسی کی کوشش کا دعوی کرتی ہے، اب تک عملی طور پر اپنی حسن نیت ثابت نہیں کی ہے۔
ویانا مذاکرات میں شامل ممالک ان مذاکرات کو جلد سے جلد نتیجہ تک پہونچانا چاہتے ہیں لیکن معاہدے کا حصول کچھ اہم معاملوں کے تعلق سے امریکہ کے سیاسی فیصلے پر منحصر ہے۔
جمعرات کو اس ٹیلیفونی گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہم سبھی فریقوں سے مذاکرات کے تعلق سے پہل چاہتے ہیں۔
امیر عبد اللہیان نے کہا کہ اپنی ریڈ لائن کے تحفظ کے ساتھ تہران اچھے اور پایدار معاہدے کے لئے عزم مستحکم رکھتا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کے مورد تائید معاہدے کی حمایت میں روس کے مثبت موقف کو سراہا۔
اس گفتگو میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نےکہا کہ معاہدے کے حصول کے لئے روس کی حمایت جاری ہے۔
لاوروف نے کہا کہ ماسکو ایرانی فریق کے مفادات و مطالبے کے عملی ہونے کے تناظر میں ایک منصفانہ معاہدے کے لئے کوشاں ہے۔