صدر ایران کے بیان پر عالمی ذرائع ابلاغ کا رد عمل سامنے آگیا
صدر ایران کے اس بیان پر کہ ایران اپنے موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گا عالمی ذرائع ابلاغ کا رد عمل سامنے آگیا۔
سحر نیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے اس بیان پر کہ ایران اپنے موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گا اور اپنے موقف پر قائم ہے، عالمی میڈیا کا رد عمل سامنے آگیا۔
لندن سے شائع ہونے والے اخبار الشرق الاوسط نے صدر رئیسی کے اس بیان پر کہ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایران بورڈ آف گورنرز کی قرارداد کے بعد اپنے موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، کہا کہ ایران نے پہلے وارننگ دی تھی کہ اگر بورڈ آف گورنرز میں ایران کیخلاف قرارداد کی منظوری ہوجائے گی تو وہ جوابی کارروائی کرے گا۔
یورو نیوز نے ایران کے خلاف قرارداد کے نتائج کی وضاحت کیے بغیر، صرف بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے نگرانی والے کیمروں کو بند کرنے کے اسلامی جمہوریہ ایران کے اقدام پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" کے حوالے سے کہا کہ اس اقدام سے جوہری معاہدے کو ایک "مہلک دھچکا" لگے گا۔
دبئی میں قائم العربیہ نیوز چینل نے اس قرارداد کی منظوری کے حوالے سے ایرانی صدر کے بیان کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ آف گورنرز کی جانب سے ایران کے خلاف قرارداد کی منظوری کے بعد ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران خداکے کرم اور ایران کی عظیم قوم کے سہارے اپنے موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔
فری یورپ ریڈیو نے ایرانی صدر کے ریمارکس کی عکاسی کی اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سیف گارڈ سے کیمروں کو غیر فعال کرنے کی تہران کی جوابی کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے ملک بھر میں جوہری مقامات سے نگرانی والے کیمرے ہٹا کر اپنے جوہری پروگرام کی نگرانی کے لیے آئی اے ای اے کی صلاحیت کو کم کر دیا ہے۔
اس میڈیا نے گروسی کے حوالے سے کہا کہ اگر تین سے چار ہفتوں کے اندر کیمرے واپس کرنے کا کوئی معاہدہ نہیں ہوتا ہے، تو یہ ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی کے امکانات کے لیے ایک مہلک دھچکا ہوگا۔
واضح رہے کہ صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے ایٹمی توانائی کی ایجنسی کی قرارداد پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایرانی عوام پر کوئی بھی اپنا زور نہیں چلا سکتا اور تہران اپنے اصولی اور جائز موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔
آئی اے ای اے کی ایران مخالف قرار داد کے بارے میں صحافیوں کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے صدر ایران سید ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ قرارداد صیہونی حکومت کی شہ پر منظور کی گئی ہے، تاہم میں ہمیشہ کی طرح واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے موقف سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹے گا۔
صدر ابراہیم رئیسی نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ، اس طرح کے اقدامات ایرانی قوم کو ترقی و پیشرفت سے نہیں روک سکتے اور آخرکار منہ زور طاقتوں کو اس قوم کے حقوق کو تسلیم کرنا ہی پڑیں گے۔