Jul ۱۷, ۲۰۲۲ ۱۵:۰۷ Asia/Tehran
  • امریکی الزمات واشنگٹن کی فتنہ انگیز پالیسیوں کا تسلسل ہے: ایران

اسلامی جمہوریہ ایران نے مغربی ایشیا کے دورے میں ، امریکی صدر کے بے بنیاد دعووں اورالزامات کو امریکا کی فتنہ انگیز پالیسیوں کا حصہ قرار دیا ہے ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے مغربی ایشیا کےدورے میں امریکی صدر کے دعووں اور الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔انھوں نے امریکی صدر کے بے بنیاد دعووں اور الزمات کو واشنگٹن کی فتنہ انگیز اور کشیدگی پیدا کرنے کی پالیسیوں کا تسلسل قرار دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکا پہلا اور واحد ملک ہے جس نے ایٹمی اسلحہ استعمال کیا ہے

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا اس خطے کے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مسلسل مداخلت کررہا ہے ، فوجی جارحیت اور قبضہ اس کی تاریخ ہے اور اس خطے میں اسلحے کی فروخت اور عسکریت کی ترویج اس کی سیاست ہے۔

ناصر کنعانی نے کہا کہ امریکا ایک بار پھر ایرانو فوبیا کی شکست خوردہ پالیسی کا سہارا لیکر اس خطے کو بحران کو حوالے کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

انھوں نے امریکا کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کی بے دریغ اور لامحدودحمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس میں شک نہیں کہ سرزمین فلسطین اور قدس شریف پر صیہونیوں کے ناجائز قبضے اور ان کےجرائم میں امریکا برابر کا شریک ہے ۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ مظلوم فلسطینیوں کے بنیادی حقوق کی منظم پامالی اور ان کے ساتھ جاری صیہونی حکومت کی اپارتھائیڈ اور بدترین نسلی امتیاز میں امریکا کی مشارکت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بین الاقوامی قوانین اور اصول و ضوابط کی پابندیوں کے ساتھ جوہری ٹیکنالوجی سے پر امن مقاصد کے لئےاستفادے کو اسلامی جمہوریہ ایران کی بنیادی اور اسٹریٹیجک پالیسی قرار دیا ۔ انھوں نے کہا کہ تہران پابندیوں کے خاتمے کے لئے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

انھوں نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طورپر پرامن مقاصد کیلئے ہے جبکہ غاصب صیہونی حکومت کے پاس جو این پی ٹی کا رکن بھی نہیں ہے،اس خطے میں جوہری اسلحے کا سب سے بڑا گودام ہے۔

ناصر کنعانی نے کہا کہ ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے بارے میں امریکا کے غلط اور بے بنیاد الزامات ، اور کئی عشرے سے جاری غاصب صیہونی حکومت کی فریب کاریوں سے چشم پوشی امریکی حکومت کی منافقت اور فریبکاری کا سب سے بڑا ثبوت ہے ۔ انھوں نے آخر میں پڑوسیوں کے ساتھ گفتگو کو اسلامی جمہوریہ ایران کی اصولی اور تعمیری پالیسی قرار دیا اور کہا کہ امید ہے کہ اس خطے کی حکومتیں اسلامی جمہوریہ ایران کی مذاکرات اور علاقائی تعاون کی دعوت کا مثبت جواب دیں گی اور اجتماعی سلامتی نیز مشترکہ امن و استحکام کی توسیع کی راہ میں مثبت قدم اٹھائیں گی ۔

ٹیگس