Jul ۱۹, ۲۰۲۲ ۱۹:۳۱ Asia/Tehran
  • امریکا اور صیہونی حکومت پر ہرگز بھروسہ نہیں کرنا چاہئے:  رہبرانقلاب اسلامی

رہبر انقلاب اسلامی نے شام کی ارضی سالمیت پر زور دیتے ہوئے، شمالی شام میں ہر قسم کے فوجی حملے کو ترکی اور شام سمیت پورے خطے کے نقصان میں اور دہشت گردوں کے فائدے میں قرار دیا ہے۔

شام کے بارے میں آستانہ امن مذاکرات میں شرکت کے لئے تہران کے دورے پر آئے ہوئے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے آج رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی ۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس موقع پر اپنی گفتگو میں دونوں ملکوں کے درمیان سبھی شعبوں بالخصوص تجارت کے میدان میں تعاون بڑھائے جانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ آپ نے اسی کے ساتھ غاصب صیہونی حکومت کو اسلامی ملکوں کے درمیان اختلاف و تفرقے کے بنیادی عوامل میں شمار کیا اور فرمایا کہ صیہونی حکومت اور امریکا فلسطینیوں کی تحریک کو نہیں روک سکتے ۔

رہبر انقلاب اسلامی نے امت اسلامیہ کی عزت و عظمت کے تحفظ کے لئے اختلاف سے بچنے اور تفرقہ انگیزیوں کے مقابلے میں ہوشیاری کی ضرورت پر زور دیا اور فرمایا کہ خطے میں اختلاف و تفرقے کا ایک عامل غاصب صیہونی حکومت ہے جس کی امریکا حمایت کرتا ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مسئلہ فلسطین کو اسلامی دنیا کا اہم ترین مسئلہ قرار دیا اور فرمایا کہ اگرچہ بعض حکومتیں صیہونی حکومت سے روابط برقرار کررہی ہیں لیکن اقوام اس غاصب حکومت کی مخالف ہیں ۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکا اور صیہونی حکومت پر ہرگز بھروسہ نہیں کرنا چاہئے ۔ آپ نے فرمایا کہ نہ ، صیہونی حکومت، نہ امریکا اور نہ ہی دوسری طاقتیں، کوئی بھی فلسطینیوں کی موثر تحریک کو نہیں روک سکتا اور یہ تحریک فلسطینیوں کے فائدے میں ہی تمام ہوگی ۔

آپ نے ترکی اور اس کی سرحدوں کی سلامتی کو ایران کی سلامتی سے تعبیر کیا اور فرمایا کہ ترکی کو بھی چاہئے کہ شام کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے ایران اور ترکی کے درمیان اقتصادی تعاون کی سطح کو موجودہ گنجائشوں سے بہت کم قرار دیا اور فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے داخلی مسائل اور بیرونی مداخلتوں کے مقابلے میں ہمیشہ ترک حکومت کا دفاع کیا ہے۔

ٹیگس