ایٹمی معاہدہ قریب، یورپ نے دیا عندیہ
ایران نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے انچارج کی جانب سے پیش کیے گئے مسودے کا مطالعہ شروع کر دیا ہے، جب کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ امریکا حقیقت پسندانہ خیالات پیش کرتے ہوئے حتمی معاہدے کے لیے زمین ہموار کرے گا۔
سحر نیوز/ ایران: ایران کی ویب سائٹ نور نیوز کا کہنا ہے کہ ایران نے پیش کیے گئے مسودے کا مطالعہ شروع کر دیا ہے۔ اسی دوران خبر رساں ایجنسی ارنا نے ایران کی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پیش کیے گئے مسودے کا مکمل جائزہ لینا ضروری ہے۔ یعنی اس مسودے پر ایران کے جوہری مذاکرات کاروں اور ایران کے اعلیٰ حکام کے درمیان تفصیلی بات چیت ہونی ہے جس کے بعد اس مسودے پر اہم فیصلہ کیا جائے گا۔
ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ باقی مسائل کے معاملے میں کسی حد تک پیشرفت ہوئی ہے تاہم ابھی بحث جاری ہے۔
ایک سینئر ایرانی عہدیدار نے کہا کہ ایران کی مذاکراتی ٹیم نے دوسرے ممالک کو یہ پیغام دیا ہے کہ ایران یورپی یونین کے پیش کردہ مسودے سے کسی حد تک متفق ہے۔
دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ واشنگٹن حقیقت پسندانہ رویہ اپنائے گا اور معاہدے کی زمین ہموار کرے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران نے یورپین ثالثوں کے ذریعے امریکہ کو پیغامات بھیجے ہیں لیکن ان خطوط کے مندرجات کو ظاہر نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حتمی مسودے میں ایران پر سے پابندیوں کو مستقل اور موثر طور پر ہٹانے کی ضرورت ہوگی۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پیش کردہ مسودہ معاہدے کی بقا کی واحد بنیاد ہے اور امریکا اس مسودے کی بنیاد پر فوری معاہدے کے لیے تیار ہے۔