Aug ۲۰, ۲۰۲۲ ۰۸:۴۰ Asia/Tehran
  • صرف نعرہ نہیں لگاتے، دشمن کی حرکت کا منہ توڑ جواب بھی دیتے ہیں: ایرانی کمانڈر

ایران ریورس انجینرنگ کے مرحلے سے ڈیزائن اور ڈویلپمنٹ کے مرحلے تک پہنچ گیا جس پر دشمن بھی حیرت زدہ ہے، یہ کہنا ہے ایرانی بحریہ کے ایک کمانڈر کا ۔

ایرانی بحریہ کے ایڈمرل مہدی خواجہ امیری نے دفاعی صنعت کے قومی دن کی مناسبت سے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم صرف نعرے نہیں لگاتے ہیں بلکہ ناقابل یقین قدرت اور طاقت  سے دشمن کا جواب بھی دیتے ہیں اور امریکہ اس سے بخوبی واقف ہے۔

انہوں نے دشمن کو یاد دہانی کرائی کہ ہم نے نارتھروپ گرومان کا آرکیو4 گلوبل ہاک ڈرون طیارہ آبنائے ہرمز میں مار گرایا، عین الاسد امریکی اڈے پر میزائل بارانی کی اور شام میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے ۔

ایڈمرل مہدی خواجہ امیری نے ملکی سطح پر دفاعی ضروریات میں خودکفیل ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملکی دفاعی صنعت تمام میدانوں میں ریورس انجینئرنگ کے مرحلہ سے عبور کرچکی ہے اور اب ہم ملکی سطح پر ڈیزائن اور ڈیولپمنٹ کے مرحلے تک پہنچ چکے ہیں اور سینکڑوں پرائیویٹ اور نالج بیس کمپنیوں نے اس سلسلے میں  اپنا کردار ادا کیا  ہے۔

اس ایرانی دفاعی عہدیدار نے دفاعی میدان میں ترقی اور اس کے ہدف کے بارے میں کہا کہ یہ ساری ترقی ملکی دفاع اور سکیورٹی کےلئے ہے اور دفاعی صنعت کا دن ایک لحاظ سے اس میدان میں کام کرنے والوں کا شکریہ ادا کرنے کا دن ہے، جن کی مدد سے ملک آج اس پوزیشن میں ہے جب کہ یہ سب کامیابیاں پابندیوں اور اقتصادی جنگ کے دوران حاصل کی گئی ہیں۔

دفاع مقدس (ایران پر مسلط شدہ آٹھ سالہ جنگ) میں ایرانی دفاعی صنعت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایڈمرل خواجہ امیری نے یاد دلایا کہ جنگ کے زمانے میں ہمارے پاس اس طرح کے ہتھیار نہیں تھے اور کوئی بھی ملک ہمیں حتی کانٹے دار تار بھی دینے کو تیار نہیں تھا لیکن آج ہم اس قدر ترقی یافتہ ہتھیار بنا رہے ہیں کہ جن سے دشمن بھی حیرت میں ہے۔

دفاعی صنعتی میدان میں ہونے والی پیشرفت اور کامیابیوں کا ذکر کرتے انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع نے کئی قسم کے ٹینک جیسے کرار بنایا ہے جو روسی ٹینک ٹی 90کے مقابلے کا ہے اور اسی طرح کروز میزائیل بنانے کے میدان میں بھی بہت زیادہ ترقی کی ہے، ہم شارٹ، میڈیم اور لانگ رینج کے بلیسٹک میزائل بناچکے ہیں۔ دو ہزار کلومیٹر تک مار کرنے والا پن پوائنٹ درستی والا بلیسٹک میزائل بھی ایک بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران مختلف قسم کے جنگی طیارے، ڈرون طیارے ڈیزائن اور بنانے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہوچکا ہے۔اسی طرح بحری جنگی جہاز جیسے جماران اور فاتح آبدوز بناکر بہت بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔جیمنگ، سائبر وارفئیر اور الیکٹروآپٹک کے میدانوں میں آج ایران کا دنیا میں ایک اپنا مقام ہے۔

ایڈمرل خواجہ امیری نے کہا کہ ملک میں دو ہزار دفاعی مصنوعات تیار کی جارہی ہیں اور آج دنیا کے پہلے دس نمبر کے ممالک میں ہمارا شمار ہوتا ہے۔

اپنے خطاب کے آخری مرحلے میں انہوں نے بتایا کہ پانج ہزار سات سو نجی کمپنیاں اور آٹھ سو نالج بیسڈ کمپنیوں نے ان اہداف کے حصول میں ہماری مدد کی ہے اور پچاسی ہزار لوگوں کے لئے روزگار کے ذرائع فراہم ہوئے ہیں اور ملکی دفاعی صنعت اہم ترین اور ترقی یافتہ صنعت ہے۔

 

ٹیگس