امریکی چینل کا انکشاف، تہران سے تعلقات کے خواہاں ہیں عرب ممالک
امریکی چینل سی این این نے خبر دی ہے کہ خلیج فارس کے عرب ممالک، ایران کے ساتھ تعامل اور تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: امریکی نیوز نیٹ ورک نے خلیج فارس کی جنوبی سرحد کے عرب ممالک کی اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششوں پر گفتگو کرتے ہوئے لکھا ہے کہ عرب ممالک نے تہران کے حوالے سے عملی پالیسی اپنائی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایک امریکی نیوز چینل نے خلیج فارس کی جنوبی سرحد کے عرب ممالک کی اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوششوں پر گفتگو کرتے ہوئے لکھا ہے کہ خلیج فارس کے عرب ممالک نے خلیج فارس کی جنوبی سرحد کے عرب ممالک کی کوششوں کا ذکر کیا ہے اور ایران کے حوالے سے عملی پالیسی بنائی ہے۔
"سی این این" نیوز نیٹ ورک کی ویب سائٹ نے اس بارے میں لکھا ہے کہ ایران کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کے ساتھ ہی خلیج فارس کے ممالک نے محسوس کیا کہ امریکہ ان کی مدد کے لیے کھڑا ہے یا ان کی مدد کے لیے تیار نہیں یا ناکام ہے اور ایران کے ساتھ اس کے رابطوں کی لائنیں بند ہو گئی ہیں یا مکمل طور پر منقطع ہو چکا ہے لیکن تب سے حالات اب کافی تبدیل ہو چکے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات اپنے سفارتی تعلقات کو اعلیٰ سطح پر بحال کرنے جا رہا ہے اور اس نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ اس ملک کے سفیر سیف محمد الذابی آنے والے دنوں میں تہران واپس جائیں گے۔ کویت نے بھی گزشتہ ہفتے اپنا سفیر واپس بھیج دیا تھا اور سعودی عرب جس نے چھ سال قبل ایران کے ساتھ تعلقات میں کمی کی پیروی کی تھی، اسلامی جمہوریہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کر رہا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے صدر کے مشیر انور قرقاش نے ٹویٹر پر لکھا کہ سفیر کی واپسی کا فیصلہ متحدہ عرب امارات کے تعلقات کی بحالی اور مضبوطی اور اعتماد، افہام و تفہیم اور تعاون کی فضا پیدا کرنے کے علاقائی رجحان کے مطابق ہے۔
سی این این کے مطابق اس کے بعد سے ابوظہبی اور تہران کے تعلقات میں بتدریج بہتری آئی ہے۔