امریکی اخبار کا انکشاف، تہران کے خلاف پھر جمع ہو رہے ہیں دشمن
ایران کے خلاف ڈرون نیٹ ورک بنانے کے لیے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جدوجہد جاری رہنے کا انکشاف ہوا ہے۔
سحر نیوز/ ایران : وال اسٹریٹ جرنل نے خبر دی ہے کہ امریکی بحریہ ڈرون نیٹ ورک بنانے کے لیے صیہونی حکومت، سعودی عرب اور بعض دیگر مغربی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، امریکی اخبار "وال اسٹریٹ جرنل" نے بدھ کے روز اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی بحریہ، علاقے میں ایران کی فوجی طاقت کو محدود کرنے کے لئے صیہونی حکومت، سعودی عرب اور بعض دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔ تاکہ مغربی ایشیائی ممالک ڈرون کا نیٹ ورک بنا سکیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پینٹاگون کو امید ہے کہ ایسا پروگرام دنیا بھر میں آپریشنز کے لیے ایک ماڈل بن جائے گا۔
وال سٹریٹ جرنل کے مطابق، امریکی حکام نے یہ بتانے سے انکار کیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے کتنے فضائی اور بحری ڈرونز تعینات کیے ہیں یا وہ کہاں اور کیسے استعمال کیے جائیں گے۔ امریکی حکام نے دعوی کیا ہے کہ معلومات کی درجہ بندی کی گئی تھی لیکن انہوں نے کہا کہ فلوٹس، کشتیاں اور ڈرونز خطے کے پانیوں پر بہتر طریقے سے نظر رکھ سکتے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق، امریکی بحریہ نے کہا کہ اگلے موسم گرما تک اس کے پاس مختلف ممالک کی شرکت سے 100 چھوٹے نگرانی والے ڈرون ہونے کی توقع ہے جو کہ مصر کی نہر سویز سے لے کر ایرانی پانیوں کے قریب تک کی سرگرمیوں اور معلومات کو بحرین میں بحریہ کے 5ویں بحری بیڑے کا ہیڈکوارٹر منتقل کریں گے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کیپٹن مائیکل براسورنے جو مشرق وسطیٰ میں ڈرون طیاروں کی تیاری کے لیے امریکی بحریہ کی ٹاسک فورس کے سربراہ ہیں، اس حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ میرے خیال میں ہم واقعی ڈرون ٹیکنالوجی کے انقلاب کے دہانے پر ہیں۔