ایران روس تعاون کے فروغ پر زور
ایران کے نائب صدر محمد مخبر نے ماسکو میں روسی صدر کے معاون خصوصی ایگور لویتین سے ملاقات میں دو طرفہ معاہدوں پر عملدرآمد کی رفتار تیز کرنے پر زور دیا ہے۔
ہمارے نمائندے کے مطابق ایران کے نائب صدر محمد مخبر نے روسی صدر کے معاون خصوصی ایگور لویتین کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رشت آستارا کوریڈورنیز تاجروں اور نجی شعبے کی سرگرمیوں کے لیے بینکاری سہولتوں کی فراہمی، دونوں ملکوں کے تعلقات کے فروغ میں موثر واقع ہوگی۔
محمد مخبر نے ایران اور روس کے درمیان بینکاری تعاون کی غرض سے جامع منصوبہ بندی اور وقت کے تعین کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے فروغ کا راستہ پوری طرح ہموار ہے۔
توانائی کے شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان اچھے سمجھوتے طے پائے ہیں جنہیں بروقت مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔
روسی صدر کے معاون خصوصی ایگور لویتین نے اس موقع پر کہا کہ انکا ملک ایران کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتوں پر عملدرآمد کے حوالے سے پوری طرح سنجیدہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روس کی بڑی تجارتی کمپنیوں کے عہدیداروں کےایک گروپ کی ایرانی وفد کے ساتھ ملاقات طے ہوچکی ہے۔
ایگور لویتین کا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں سرگرم روسی کمپنیاں ایران میں سرمایہ لگانے اور مشترکہ منصوبے شروع کرنے میں گہری دلچسپی رکھتی ہیں ۔ انہوں نےمزید کہا کہ روسی صدر نے ایران کے ساتھ طے پانے والے منصوبوں پر عملدرآمد کی خاص ہدایت کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے نائب صدر محمد مخبر ایک اعلی سطحی سیاسی و اقتصادی وفد کے ہمراہ بدھ کے روز روس کے دارالحکومت ماسکو پہنچے۔ وہ ماسکو میں اپنے قیام کے دوران کیسپین سی اکنامک فورم کے دوسرے اجلاس سے خطاب کے علاوہ اعلی روسی عہدیداروں سے ملاقات بھی کریں گے۔
کیسپیئن سی اکنامک فورم کے رکن ملکوں کا اجلاس، روس کے شہر آستارہ خان میں جاری ہے جس میں ایران کے نائب صدر اور دیگر چار ملکوں کے وزرائے اعظم شرکت کر رہے ہیں۔
اقتصادی امور میں ایران کے نائب وزیر خارجہ مہدی صفری نے کیسپیئن سی اکنامک فورم کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے، باہمی سمجھوتوں اور معاہدوں پر عملدآرمد کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کیسپیئن سی کے ساحلی ملکوں کو مختلف شعبوں میں فنی خدمات کے علاوہ تعمیراتی سامان اور گاڑیوں کے فاضل پرزہ جات فراہم کرسکتا ہے ۔ انہوں نے ایرانی تاجروں اور صنعت کاروں پر زور دیا کہ وہ ہمسایہ ملکوں کی منڈیوں میں جگہ بنانے اور انکی ضرورت کا سامان برآمد کرنے کی بھرپور کوشش کریں۔