امریکا ناجائز سیاسی مفادات کے لیے سلامتی کونسل کو استعمال کرنا چاہتا ہے، ایران
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے سلامتی کونسل کا غیر رسمی اجلاس بلانے کی امریکی کوششوں پر ر دعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا اپنے ناجائز سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے عالمی ضابطوں کی خلاف ورزی سے بھی گریزاں نہیں ہے۔
سحر نیوز/ ایران: ایران کے اندرونی معاملات کے بارے میں سلامتی کونسل کا غیر رسمی اجلاس بلانے کی امریکی کوششوں کے بارے میں سامنے آنے والی خبروں کے بعد اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے ایک بیان جاری کیا ہے۔
اس بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ انسانی حقوق کے بارے میں واشنگٹن کے دوہرے معیاروں اور رویّوں کو دیکھتے ہوئے، ایرانی خواتین کی حمایت سے متعلق امریکی دعوے کھلی دھوکے بازی ہیں اور اس میں ذرہ برابر بھی صداقت نہیں پائی جاتی۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی مسلسل اس عالمی ادارے کے پلیٹ فارم کو ناجائز سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں اورحتی عالمی ادارے کے منشور اور ضابطوں سے ناجائز فائدہ اٹھانےسے بھی گریزاں نہیں۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز نے سلامتی کونسل کے غیر رسمی اجلاس سے متعلق یک طرفہ اور جانبدارانہ رپورٹ شائع کرنے کے بعد، ایران کے نمائندہ دفتر کا جواب شائع کرتے ہوئے وقت انتہائی کاٹ چھانٹ کی اور حالیہ ہنگاموں اور فسادات میں امریکہ کے کردار کے بار ے میں ایران کے انٹیلی جنس اداروں کی آبزرویشن والے حصے کو شائع نہیں کیا۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ ، البانیہ کے تعاون سے ، ایران کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور رواں ہفتے میں بدھ کو سلامتی کونسل کا غیر رسمی اجلاس بلانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے۔
سفارتی ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکا کا یہ اقدام دراصل ایران میں فسادات اور ہنگاموں کے پس پردہ عوامل کے بارے میں ، ایران کی وزارت انٹیلی جنس اور سپاہ پاسداران انقلا ب اسلامی کے انٹیلی جنس ونگ سمیت ، انٹیلی جنس کمیونیٹی کی رپورٹ پر واشنگٹن کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق امریکا ، ایران کی انٹیلی جنس کمیونیٹی کی ٹھوس رپورٹ میں درج معاملات کا جواب دینے سے بھاگ رہا ہے اور خاص سیاسی مقاصد کے حصول کی غرض سے انسانی حقوق کی حمایت کا ڈھونگ رچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں امریکا کے نمائندہ دفتر کا دعوی ہے کہ ، واشنگٹن ایران میں ہونے والے بلوؤں اور ہنگاموں کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائے جانے کی راہیں تلاش کر رہا ہے۔