ایران اور امریکہ کے نظریات کو قریب لانے کی کوشش جاری ، یورپی یونین
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی چیف جوزف بورل نے کہا ہے کہ وہ ایٹمی معاہدہ کے بارے میں فریقین کے موقف کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی کوشش جاری رکھیں گے۔
بریسلز میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جوزف بورل کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے کی بحالی کے مذاکرات میں تعطل بدستور برقرار ہے البتہ اس کا ہماری تشویش کے دیگر معاملات سے کوئی تعلق نہیں ۔ انہوں نے ایران پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور جنگ یوکرین میں مشارکت جیسے بے بنیاد الزامات کا اعادہ کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ مذکورہ معاملات کے بارے میں قیاس آرائیوں کے باوجود ہمارے پاس شواہد اور ثبوت موجود نہیں ہیں۔
جوزف بورل نے دعوی کیا کہ ہمارے نزدیک تمام مسائل ایک دوسرے سے الگ ہیں اور ہم ایٹمی معاہدے کےارکان کے نظریات میں توازن پیدا کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔
یورپی یونین کے خارجہ پالیسی چیف کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے ایک ہفتے قبل ان سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئےکہا تھا کہ تہران ایک اچھے معاہدے کے حصول کی غرض سے مذاکرات کے لیے آمادہ ہے۔
ایران پہلے ہی واضح کرچکا ہے کہ اگر امریکا حقیقت پسندانہ رویہ اختیار کرے تو ویانا مذاکرات میں ایک اچھے معاہدے کا حصول ممکن ہے۔