جنرل قاسم سلیمانی امریکی سامراج کی ہٹ لسٹ پر تھے: جنگ مخالف امریکی خاتون
بین الاقوامی سامراج مخالف رابطہ کمیٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی رکن نے کہا ہے کہ اگر قاسم سلیمانی آج ہمارے درمیان ہوتے تو میں عالمی سامراج کے خلاف ان کی جدوجہد پر ان کا شکریہ ادا کرتی۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکی جنگ مخالف گروپ کی سربراہ اور بین الاقوامی سامراج مخالف رابطہ کمیٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی رکن سارہ فلاؤنڈرز نے نیوز ایجنسی ارنا کو انٹرویو دیتے ہوئے جنرل قاسم سلیمانی کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ قاسم سلیمانی سے میں نے کبھی ملاقات نہیں کی، لیکن میں جانتی ہوں کہ ایران کے ایک سیاسی رہنما اور فوجی کمانڈر کے طور پر، انہوں نے نہ صرف فلسطین اور پورے خطے میں مزاحمت کو مضبوط بنایا بلکہ وینز ویلا جیسے ملکوں کا بھی دفاع کیا۔
اس امریکی سیاسی کارکن نے مزید کہا کہ قاسم سلیمانی ایک طاقتور فوجی کمانڈر ہی نہیں تھے بلکہ انہوں نے داعش دہشت گرد گروہ کے خلاف جنگ کے سفارتی میدان میں بھی اہم کردار ادا کیا۔
اس سوال کے جواب میں کہ امریکیوں نے قاسم سلیمانی کو کیوں شہید کیا؟ سارا فلاونڈرز نے کہا کہ فلسطین سمیت خطے کے مزاحمتی بلاک کے ساتھ بھرپور تعاون کی وجہ سے وہ امریکی سامراج کی ہٹ لسٹ میں سب سے اوپر آگئے تھے کیونکہ امریکہ شروع سے ہی اسرائیلی حکومت کا بنیادی حامی رہا ہے۔