دشمن خوب جانتا ہے کہ ایران اس کے لئے تر نوالہ نہیں: میجر جنرل باقری
ایران کی مسلح افواج کے چیف آف دی جنرل اسٹاف نے ایرانی فوج کی فضائیہ کی زیرزمین ایک فوجی اڈے کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ایران دشمن کے لئے تر نوالہ ثابت نہیں ہوگا اور ہم محفوظ فوجی چھاؤنیوں اوراڈوں کی تعمیر کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
سحرنیوز/ایران: ایران کی مسلح افواج کے چیف آف دی جنرل اسٹاف جنرل محمد باقری نے ایرانی فوج کی فضائیہ کے ایک انڈرگراؤنڈ ہوائی اڈے کا معائنہ کیا۔ یہ فوجی ہوائی اڈہ زیرزمین تعمیر کیا گیا ہے اور ہر طرح کے بکترشکن، مورچہ شکن میزائلوں اور بموں کے حملوں سے محفوظ رہ کر جوابی کاروائی کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔
جنرل باقری نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کو اس بات پر یقین ہے کہ وہ اپنی فضائی طاقت کے استعمال سے ہوائی اڈوں، شیلٹروں اور رن ویز کو تباہ کرنے کے بعد آسانی سے اپنا کام جاری رکھ سکتا ہے جیسا کہ اس نے افغانستان، عراق اور کچھ دوسرے ممالک میں کیا ہے اور اس کا سب سے بہترین طریقہ قابل تسخیر انڈر گراؤنڈ فوجی اڈوں کا قیام ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے عقاب 44 فوجی اڈہ ان میں سے ایک ہے جو خاتم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کی ڈیزائننگ، پلاننگ سے تیار کیا گیا ہے اور آج ہم نے اس کا افتتاح کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے پاس ایسی فوجی طاقت موجود ہے جس پر اُسے فخر ہے اور ایران دشمن کے لئے کوئی آسان ہدف ثابت نہیں ہوگا، دشمن 80 کی دہائی اور اس کے بعد عراق، افغانستان اور دوسرے ممالک پر حملوں کے بعد ایسا ہی ایران میں کرنے کا ارادہ رکھتا تھا، مگر مطالعے اور تحقیقات کے بعد اسے پتہ چل گیا کہ طاقتور ایرانی قوم اور فوج سے لڑنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔
جنرل باقری نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت اپنے داخلی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے دھمکی آمیز زبان استعمال کرتی رہتی ہے اور انہوں نے ایک بار پھر ایران کے لئے دھمکی آمیز زبان کا استعمال کیا ہے اگرچہ وہ خود بھی بہت اچھی جانتے ہیں کہ ان کے پاس اس کام کی طاقت نہیں اور ایسی دھمکیوں کے جواب کا بہترین طریقہ بھرپور فضائی طاقت، میزائل پاور اور استقامتی و مزاحمتی محاذ کے ہمیشہ الرٹ رہنے کی صورت میں ہے۔
اپنی گفتگو کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت ہمارے ملک سے دور ہے اور اس ریاست کے حکام آسمان میں اپنے جنگی طیاروں کو ایندھن فراہم کر کے ایران پر حملہ کی امید لگائے بیٹھے ہیں جبکہ (وہ اس بات سے غافل ہیں کہ یہی) ایندھن کی فراہمی کا لمحہ ہی ان کے طیاروں کو ہدف بنانے کا بہترین موقع ہوگا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صیہونی حکومت دوسرے آپشن کے طور پر اسلامی دنیا سے خیانت کرنے والے ممالک کے فوجی اڈوں کو بھی استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن وہ اس بات سے غافل ہیں کہ یہ بات ہمارے قانون میں لکھی ہوئی ہے کہ جس ملک نے بھی ایران پر حملہ کے لئے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دی تو صیہونی ریاست کے علاوہ ان ممالک کو بھی شدید حملوں کو سامنا کرنا ہوگا۔