گیارہ فروری ایران میں استبداد کے خاتمے کا دن: صدر رئیسی
ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے بائیس بہمن مطابق گیارہ فروری کو ایران سے استبداد اور اس سے وابستگی کے خاتمے اور استقلال و آزادی اور اسلامی جمہوریت کے آغاز سے تعبیر کیا ہے۔
سحرنیوز/ایران: ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے تہران کے آزادی اسکوائر پر چوالیسویں جشن انقلاب کے شرکا سے اپنے خطاب میں جشن انقلاب کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بائیس بہمن مطابق گیارہ فروری، صدی کا معجزہ اور ایران سے استبداد اور اس سے وابستگی کے خاتمے اور استقلال و آزادی اور اسلامی جمہوریہ کے آغاز کا دن ہے۔ صدر مملکت نے ایران کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ایرانی عوام کے ملین مارچ میں کی جانے والی بھرپور شرکت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس دن ایرانی عوام نے اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی امام خمینی، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای، شہدائے انقلاب، اور انقلاب کی اعلی و ارفع امنگوں سے عہد و پیمان کیا اور یہ میثاق ووٹ کی اہمیت سے کہیں زیادہ بالاتر ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے مختلف شعبوں منجملہ سائنس و ٹیکنالوجی، اقتصادی اور دفاعی نیز میڈیکل و صحت کے شعبوں میں ایران کی ترقی و پیشرفت اور کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے شعبوں میں ایران کا شمار علاقے میں اس وقت صف اول اوردنیا کے چوتھے ، پانچویں اور چھٹے ملک کی حیثیت سے ہوتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مختلف شعبوں میں ایران کی شاندار ترقی و پیشرفت کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ دشمن ایران کی پیشرفت کو برداشت نہیں کرپا رہا ہے۔
صدر مملکت رئیسی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے آج تمام دھمکیوں اور پابندیوں کے باوجود مختلف سائنسی، اقتصادی اور دفاعی، اور میڈیکل سائنس کے میدانوں میں غیر معمولی ترقی کی ہے اور یہ کامیابی دشمن کو برداشت نہیں ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دشمنوں نے جب یہ دیکھا کہ ایرانی عوام کی ترقی و پیشرفت کو نہیں روکا جاسکتا تو انہوں نے ایران میں بلوے اور ہنگامے کرانے کا منصوبہ تیار کرلیا لیکن انہیں ان سازشوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
صدر ابراہیم رئیسی نے جشن انقلاب کی ریلیوں میں کروڑوں ایرانیوں کی شرکت کو ایرانی عوام کے قومی اتحاد کا شاندار جلوہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ پچھلے دنوں ہونے والے بلووں میں، دشمن کے فریب میں آگئے تھے انہیں یہ جان لینا چـاہئے کہ قوم کی آغوش کھلی ہوئی ہے اور وہ دوبارہ قوم کی آغوش میں لوٹ آئیں اور ہماری حکومت رہبرانقلاب اسلامی کی پدرانہ محبت وشفقت کو عملی شکل دے گی۔
انھوں نے اپنے خطاب میں ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلے میں جانی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران مشکل کی گھڑی میں اپنے دوست اور ہمسایہ ملکوں کے ساتھ کھڑا ہے اور دشمن کو جان لینا چاہئے کہ اگر وہ اس علاقے میں اپنا قدم جمانے کی کوشش کر رہا ہے تو سخت غلطی میں ہے-
صدر مملکت نے کہا کہ ایران سمجھتا ہے کہ علاقے کی سلامتی کی ضمانت، علاقے سے امریکی فوجیوں کا انخلا ہے۔