Mar ۰۹, ۲۰۲۳ ۱۰:۵۷ Asia/Tehran
  • آئی اے ای اے کا اجلاس ایران کے خلاف قرارداد پیش کیے بغیر ختم ہوگیا

ایران سے متعلق آئی اے ای اے کا اجلاس ایران کے خلاف قرارداد پیش نہ کرنے کے ساتھ ہی کل ختم ہو گیا۔

سحر نیوز/ ایران: بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کا ایران سے متعلق اجلاس کل شام (بدھ) ایران کے خلاف قرارداد پیش کیے بغیر ختم ہوگیا۔

آئی اے ای اے کے اس اجلاس میں بعض یورپی ممالک کی جانب سے ایران کے پر امن جوہری مسئلے پر واویلا کرنے کی تمام تر کوششوں کے باوجود نہ فقط ایران کے خلاف کوئی قرار داد پیش نہیں کی گئی بلکہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کے دورہ ایران اور ان کی جانب سے ہونے والے سمجھوتے پر رضا مندی کے اظہار نے ایجنسی اور بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کو ایران کے خلاف ایک حربے کے طور پر استعمال کرنے کی تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا۔

یاد رہے کہ آئی اے ای اے کے  سربراہ رافائل گروسی نے پیر کو بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں کہا ہے کہ ایران کے ساتھ ایک سمجھوتہ ہوگیا ہے جس سے ایجنسی کو اس بات کی اجازت ہوگی کہ  وہ نگرانی اور فیکٹ فائنڈنگ کےعمل کو جاری رکھ سکے گی۔انھوں نے کہا کہ وہ  ایران کی جانب سے دی گئی اس ضمانت کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں ایران نے کہا ہے کہ اگر ضروری ہوا تو وہ فیکٹ فائنڈنگ کی سرگرمیوں کو زیادہ انجام دینے کے لئے تیار ہے۔ رافائل گروسی نے کہا کہ دونوں ہی فریق اس بات کو درک کرتے ہیں کہ مثبت تعاون ایجنسی کے رکن ملکوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون کے لئے راستہ ہموار کرسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے اور این پی ٹی کے دائرے میں ایران کی جانب سے اپنے وعدوں پر عمل  کئے جانے  کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کردی جائے گی۔ ایجنسی کے سربراہ نے اقوام متحدہ کی قرار داد بائیس اکتیس کی بنیاد پر ایران میں ایٹمی تنصیبات کی نگرانی اور فیکٹ فائنڈنگ کے بارے میں تازہ ترین رپورٹ کے بارے میں کہا کہ جیسا کہ آپ لوگ جانتے ہیں کہ ایجنسی گذشتہ دو برس  سے ایران کی سینیٹریفیوج مشینوں ، ہیوی واٹر اور یو او سی کی پیدوار اور ذخیرے کے بارے میں نگرانی نہیں کرسکی تھی ۔ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سنیچر کو ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں ایجنسی کو اس بات کی اجازت دی گئی کہ  وہ نگرانی کا اپنا عمل جاری رکھ سکتی ہے اور یہ اتفاق رائے بہت ہی اہم ہے -آئی اے ای اے کے سربراہ نے ایران کے اعلی سطح کے عہدیداروں کی طرف سے نگرانی اور فیکٹ فائنڈنگ کا عمل دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دینے سے متعلق فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ میں مشترکہ بیان کی بنیاد پر بے صبری کے ساتھ ایران کے ساتھ فنی معاملات پر مذاکرات شروع ہونے کا انتظارکررہا ہوں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ہمارے سامنے اہم کام ہیں جو انجام دینے ہیں ۔قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ایٹمی معاہدے سے امریکا کے نکل جانے اور یورپی ملکوں کی وعدہ خلافیوں اور معاہدے کے مطابق عمل نہ کئے جانے کے بعد جوابی اقدام کے طور پر بعض اقدامات انجام دیئے تاکہ معاہدے پر عمل درآمد کے تعلق سے  توازن برقرار ہوسکے۔ ایران نے بارہا اعلان کیا ہے کہ مقابل فریقوں کی جانب سے معاہدے کی مکمل پابندی کی صورت میں اس کے جوابی اقدامات واپس لئے جاسکتے ہیں ۔ 

ٹیگس