Apr ۱۵, ۲۰۲۳ ۱۶:۲۳ Asia/Tehran
  • ایرانی- سعودی جال میں پھنس گیا امریکہ

امریکی جریدے فوربز کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے امن کے لیے سعودی - ایرانی اقدام کو کم سمجھا تھا۔

سحر نیوز/ ایران: فوربز میگزین نے اپنی ایک رپورٹ میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ وائٹ ہاؤس نے چین کی ثالثی کے ساتھ امن کے لیے سعودی - ایرانی اقدام کو کم سمجھا، کہا کہ صیہونی حکومت ان علاقائی تبدیلی میں سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والی ہے۔

فوربز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ سعودی عرب کے ایران کے ساتھ تعلقات کے اچانک بحال ہونے کی وجہ سے سب حیران ہیں اور اس معاہدے میں چین کی ثالثی اور مغربی ایشیا میں پیشرفت کے عمل میں امریکہ کی عدم توجہی کے حوالے سے کئی تنازعات کو جنم دیا ہے۔

المیادین چینل کی ویب سائٹ کے مطابق فوربز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کچھ لوگوں نے امریکی صدر جو بائیڈن پر الزام عائد کرتے ہوئے ان کا موازنہ ڈونلڈ ٹرمپ سے کیا ہے کیونکہ کے دور صدارت میں اسرائیل کے حوالے سے سعودی عرب کی برف پگھل رہی تھی۔

اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وائٹ ہاوس کے حکام اور اہلکاروں کی طرح کچھ دوسرے افراد نے بھی امن کے لیے سعودی - ایرانی اقدام کی اہمیت کو کم سمجھا اور اس بہانے سے کہ سعودی ایک طرح کی ٹھنڈے صلح کے حوالے سے ایران سے دور ہی  رہے گا۔

فوربز نے مزید لکھا کہ لیکن اب امریکیوں کے لیے مسئلہ یہ ہے کہ ریاض نے شام کی طرف قدم بڑھایا ہے جسے ایران کی حمایت حاصل ہے اور خلیج فارس کے دیگر عرب ممالک بھی اس کی پیروی کر رہے ہیں۔ ایران کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا اور اس کے قریبی اتحادی یعنی شام کو سعودی عرب کی جانب سے دوبارہ غیرجانبدارانہ انداز سے قبول کرنا ہی صرف مسئلہ نہيں ہے۔

ٹیگس