Apr ۱۶, ۲۰۲۳ ۰۹:۲۶ Asia/Tehran
  •  ڈنمارک میں قرآن کریم کی پھر ہوئی بے حرمتی، ایران نے کی شدید مذمت

ایران نے ڈنمارک میں قرآن کریم کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

سحر نیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ رمضان کے میہنے میں انتہا پسند گروہ کی جانب سے کیا جانے والا یہ گھناونا اقدام آفاقی اور نورانی دین اسلام کی شان میں گستاخی اور تمام مسلمانوں کی توہین کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ گستاخانہ اور اشتعال انگیز اقدام، اس دعوے کا ڈرامہ رچانے کا پست ترین راستہ ہے جسے مغرب آزادی بیان کا نام دیتا ہے۔ 

ایران کی وزات خارجہ کے ترجمان نے مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کو انتہا پسندی اور تکفیری دہشت گردی کے سکے  کا دوسرا رخ قرار دیتے ہوئے کہا  کہ یہ اقدام اسی قدر قابل مذمت جتنا کہ انتہا پسندی اور تکفیری دہشت گردی۔ ناصر کنعانی نے حکومت ڈنمارک سے کہا ہے کہ وہ ایسے تفرت انگیز اقدام کے اعادے کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات عمل میں لائے۔

اس سے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے قرآن کریم کی بے حرمتی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو لوگ قرآن کریم اور خدا کی برترین مخلوق یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی اہانت کرتے ہیں، انہیں یہ سمجھنا چاہیئے کہ ان کا یہ اقدام تمام ادیان ابراہیمی کی کھلی توہین کے مترادف ہے۔ 

صدر رئیسی کا مزید کہنا تھا کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر ایسی گھناؤنی حرکتوں کا ارتکاب کرکے دراصل انسانیت کی بے حرمتی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام آزادی اظہار رائے کے منافی ہے لہذا کوئی بھی انسان قرآن کریم اور ادیان الہی کی توہین کو برداشت نہیں کرسکتا۔ 

انہوں نے کہا کہ خود یورپ کو کہ جو انسانی حقوق کا علمبردار بنا پھر رہا ہے، انسانیت سوز مظالم کے ارتکاب کی خاطر کٹہرے میں کھڑا کرنے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ 23 مارچ کو کوپن ہیگن میں انتہا پسندوں نے قرآن مجید کی اہانت کے گھناؤنے عمل کو دہرایا۔ اس سے قبل 21 اور پھر27  جنوری کو کوپن ہیگن اور اسٹاک ہوم میں قرآن مجید کی توہین کی گئی تھی۔

قرآن مجید کی اہانت پر پوری دنیا کے مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے اس پر شدید احتجاج کیا۔

ٹیگس