May ۱۵, ۲۰۲۳ ۰۸:۲۷ Asia/Tehran
  • یوم نکبت پر ایران کی وزارت خارجہ کا بیان؛ ناجائز صیہونی ریاست کا قیام صدی کا بدترین سانحہ

یوم النکبہ تاریخ بشریت کے دردناک ترین ظلم و تشدد اور عالم اسلام کے قلب میں اور مغربی ایشیا کے اسٹریٹیجک نقطے پر ایک سرطانی پھوڑے کے وجود میں آنے کی یاد تازہ کرتا ہے، یہ بات ایران کی وزارت خارجہ نے فلسطین کے یوم النکبہ کی مناسبت پر اپنے ایک بیان میں کہی۔

سحر نیوز/ایران: ایران کی وزارت خارجہ نے چودہ مئی مطابق یوم النکبہ کی مناسبت سے ایک بیان جاری کیا جس میں فلسطین کی آزادی اور اسکی حمایت کے لئے دنیا کے تمام حریت پسندوں اور امت اسلامیہ کے آپسی اتحاد پر زور دیا گیا ہے۔

بیان میں آیا ہے ناجائز صیہونی ریاست کا نحس عنصر، گزشتہ ایک صدی کے دوران سب سے طولانی اور المناک سیاسی و انسانی بحران کے وجود میں آنے، وسیع بد امنی، فلسطینی سرزمین پر منصوبہ بند طریقے سے ناجائز قبضے، اسکے باشندوں کی نسل کشی اور انکے بدیہی اور ابتدائی ترین حقوق کے پامال ہونے کا سبب بنا ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید آیا ہے کہ نسل پرست صیہونی حکومت فلسطینی سرزمین کے اصل مالکان ہوتے ہوئے دسیوں لاکھ فلسطینیوں کی دربدری کا باعث بنی ہے اور اس جرائم پیشہ رجیم کی قتل عام کرنے والی مشینری کبھی تھمی نہیں ہے اور کفرقاسم، صبرا و شتیلا اور دیر یاسین کے قتل عام کے واقعات، ہزاروں فلسطینی و لبنانی باشندوں کا قتل، فلسطین کے ساتھ ساتھ اسکے قرب و جوار کے دیگر ممالک کے بعض علاقوں پر ناجائز قبضہ یہ صرف اس جرائم پیشہ صیہونی حکومت کے بہیمانہ اقدامات کی چند ایک مثالیں ہیں جو عالمی برادری کی خاموشی اور اس رجیم کے درپردہ اور آشکارا حامی ملکوں کی نگرانی میں رقم ہوئی ہیں۔

بیان میں مزید آیا ہے کہ آج صیہونی حکومت کے مقابلے میں مزاحمتی محاذ اپنے بہترین دور سے گزر رہا ہے۔

واضح رہے کہ ہر سال فلسطینی عوام اور دنیا بھر میں انکے حریت پسند حامی 14 مئی کو یوم نکبت (یوم بدبختی) کے زیر عنوان یوم عزا کے بطور مناتے ہیں۔ سنہ 1948 میں اسی روز عالمی سامراج نے ناجائز اور نسل پرست صیہونی حکومت کی داغ بیل ڈالی اور لاکھوں فلسطینیوں کو انکی سرزمین سے نکال باہر کر دیا گیا۔ اس عرصے کے دوران دسیوں لاکھ فلسطینی اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے جبکہ لاکھوں کو شہید یا زخمی کر دیا گیا۔ ساتھ ہی انکی املاک، زمینوں، کھیتوں اور باغات پر ناجائز قبضہ جما لیا گیا جس کا سلسلہ آج تک بدستور جاری ہے۔

ٹیگس