امام خمینی رح نے پوری دنیا میں معنویت کو دوبارہ زندہ کیا: رہبر انقلاب اسلامی
امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی 34 ویں برسی پر ایک عظیم اجتماع، عوام، قومی و عسکری حکام اور غیر ملکی سفیروں اور اہم شخصیات کی موجودگی میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر منعقد ہوا جس سے قائد انقلاب اسلامی نے خطاب فرمایا۔
سحر نیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی کی رحلت کی برسی کا مرکزی پروگرام تہران میں خود امام خمینی رح کے حرم مطہر میں منعقد ہوا جس میں لاکھوں عاشقان خمینی نے شرکت کی اور دنیا کے مختلف ملکوں سےآنے والے عقیدت مندوں اور مہمانوں نے بھی اس پروگرام میں شرکت کرکے امام خمینی رح کے عظیم کارناموں کو خراج عقیدت پیش کیا -
برسی کے پروگرام میں ایران کی اعلی مذہبی سیاسی اور فوجی شخضیات نے بھی شرکت کی ۔ اس موقع پر لاکھوں سوگواروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امام خمینی رح نے ملکی سطح پر اور اسی طرح عالم اسلام اور عالمی سطح پر غیرمعمولی اور عظیم تبدیلیاں خلق کیں جو شاید مستقبل میں کبھی بھی اس طرح سے رونما نہ ہوسکیں ۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امام خمینی رح نے ایران میں شاہی سلطنت والے سیاسی نظام کی بساط لپیٹ کر جمہوریت قائم کی فرمایا کہ امام خمینی رح نے ایک غیر اسلامی نظام حکومت کو ختم کیا ، ایرانی عوام کو استبداد کے چنگل سے نجات دلاکر آزادی دلائی ، عوام کو خود اعتمادی بخشی اور اغیار سے وابستگی کو ختم کرکے ایرانی عوام کو اپنی صلاحیتوں سے استفادہ کرنے کا حوصلہ دے کر انہیں اپنے پیروں پر کھڑا کیا اور یہ باور کرایا کہ ہم کرسکتے ہیں ۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مسئلہ فلسطین کے تعلق سے امام خمینی رح کی حکمت عملی اور دوراندیشیوں کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا کہ فلسطین کے مسئلے کو طاق نسیاں کے حوالے کرنے کی سازش ہوچکی تھی لیکن امام خمینی رح نے اسے عالم اسلام کے سب سے اہم اور بنیادی مسئلے میں تبدیل کردیا، انہوں نے فلسطین کے پیکر میں ایک نئی روح پھونکی اور آج عالمی یوم قدس نہ صرف اسلامی ملکوں میں منایا جاتا ہے بلکہ غیر مسلم ممالک میں بھی عالمی یوم قدس شان و شوکت کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امام خمینی رح نے عالمی سطح پر معنویت پر توجہ کا رجحان پیدا کیا اور یہ رجحان غیر اسلامی ملکوں میں بھی پیدا کیا - آپ نے فرمایا کہ بڑی طاقتوں کے ذریعے اخلاقی اقدار اور معنویت کو پیروں تلے کچلا جارہا تھا لیکن امام خمینی رح نے پوری دنیا میں معنویت کو دوبارہ زندہ کیا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران کے عوام اور اسلامی جمہوری نظام سے عالمی سامراج کی دشمنیوں کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا کہ دشمنوں، عالمی سامراج اور منہ زور طاقتوں کا محاذ تبدیل نہیں ہوگا اس لئے کہ انہوں نے ایران کے مقابلے میں صف بندی کررکھی ہے اور اگر ہم دشمنوں کی عداوتوں اور صف بندیوں سے ایک لمحے کےلئے غافل ہوئے تو ہمارے لئے انتہائی خطرناک درہ کی مانند ثابت ہوگا۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایاکہ ایرانی عوام سے عالمی سامراج کی دشمنی ایران کی جانب سے اپنے موقف میں کسی حدتک لچک دکھانے سے کم نہیں ہوگی اور ماضی میں یہ ثابت ہوچکا ہے کہ جب بھی ہم نے لچک کا مظاہرہ کیا دشمن اور زیادہ جارح بن کر سامنے آیا ،دشمن قوتیں ہماری لچک اور موقف میں نرمی سے راضی نہیں ہوں گی بلکہ وہ ایران کو اسلامی انقلاب سے قبل کے دور میں لے جانا چاہتی ہیں ۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ دشمنوں نے اسلامی انقلاب اور اسلامی جمہوری نظام کو کمزور کرنے کے لئے اب تک بہت زیادہ کوششیں کیں اور بعض اوقات تو وہ آگے تک آئے لیکن انہیں ہمیشہ شکست کا منہ دیکھنا پڑا ۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دشمنوں کی آخری کوشش گذشتہ برس موسم خزاں میں ایران کے مختلف شہروں میں بلوہ و فساد کرانے کی شکل میں تھی اور اس کام کے لئے مغرب کی ایجنسیاں پوری طرح سے میدان میں اترآئی تھیں اور وہ سمجھ رہے تھے کہ اسلامی جمہوری نظام کا کام تمام ہوگیا ہے لیکن ان احمقوں نے ایک بار پھر اندازوں میں غلطی کی اور وہ ایک بار پھر ایرانی عوام کو سمجھنے سے قاصر رہے۔ ایران کےعوام اور خاص طور پرنوجوانوں نے دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنادیا، آپ نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ایران کی ترقی و پیشرفت کا ذکرکرتے ہوئے فرمایا کہ ایران کا مستقبل روشن و تابناک ہے۔