Jul ۲۱, ۲۰۲۳ ۱۶:۵۷ Asia/Tehran
  • آزادی اظہار رائے کی آڑ میں قرآن مجید کی اہانت، مسلمانوں کی توہین اور اشتعال دلانا ہے: ایران

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ بلا شبہ قرآن مجید کی بے حرمتی کے لئے اجازت نامہ جاری کرنا قابل مذمت ہے۔

سحر نیوز/ ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللهیان نے سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی  کئے جانے پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام  اپنے خط میں لکھا کہ سویڈن میں قرآن مجید کی دوبارہ بے حرمتی کی افسوس ناک خبر سے پوری دنیا کے مسلمانوں اور ادیان الہی کے پیروکاروں کے جذبات کو سخت ٹھیس پہنچا ہے اور اس توہین آمیز اقدام سے غم و غصے اور تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔

حسین امیرعبداللهیان  نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران گزشتہ ایک مہینے کے اندر سویڈن حکومت کی جانب سے دوسری بار قرآن مجید کی بے حرمتی کی توہین آمیز و اشتعال انگیز حرکت کی اجازت دیئے جانے کی شدید مذمت کرتا ہے اور خبردار کرتا ہے کہ آزادی اظہار رائے کی آڑ میں اس طرح کی حرکتوں کا جاری رہنا، تمام مسلمانوں کی واضح توہین اور مختلف قوموں کو اشتعال دلانا ہے جس کا مقصد اسلامو فوبیا اور شدت پسندی کو بڑھانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلا شبہ قرآن مجید کی بے حرمتی کے لئے اجازت نامہ جاری کرنا اور قرآن مجید یا کسی بھی آسمانی دین کی مقدس کتاب کی توہین، دونوں حرکتیں ایک ہی طرز فکر کا نتیجہ ہیں اور اس کا مقصد، آزادی اظہار رائے، اسلامو فوبیا اور اسلام کو مٹانا ہے جس کے نتیجے میں مختلف قوموں میں نفرت، تشدد اور غیر ملکیوں سے خوف جیسے نا قابل تلافی اثرات سامنے آئيں گے۔

ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس طرح کی حرکتوں کے جاری رہنے کی صورت میں سر انجام مختلف ادیان کے پیروکاروں کے درمیان پر امن بقائے باہمی اور امن و امان کو سنجیدہ خطرات لاحق ہو جائيں گے۔

حسین امیرعبداللهیان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری حنرل سے کہا کہ وہ فوری طور پر اس اقدام کی مذمت کریں اور اس توہین آمیز و اشتعال انگيز حرکت کے جاری رہنے اور پھیلنے سے سامنے آنے والے بھیانک نتائج کو روکنے کے لئے جلد از جلد ضروری قدم اٹھائيں نیز اقوام متحدہ کے رکن ملکوں سے مطالبہ کریں کہ اس قسم کی حرکت کا حکم دینے والوں اور اس طرح کی حرکت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔

واضح رہے کہ کل ایک بار پھر ایران کی وزارت خارجہ میں سویڈن کے سفیر کو طلب کرکے قرآن مجید کی پھر سے کی گئی توہین کی مذمت کی کی گئی۔

ٹیگس